جمعرات 28 مارچ 2024

اٹلی کے بعد اسپین میں بھی کورونا سے چین سے زیادہ ہلاکتیں

اٹلی کے بعد اسپین میں بھی کورونا سے چین سے زیادہ ہلاکتیں

کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے چین سے زیادہ جہاں رواں ماہ 20 مارچ کو یورپی ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی تھیں، وہیں اب اسپین میں بھی چین سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی۔

چین میں دسمبر 2019 کے وسط سے لے کر 25 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہزار 163 تھی اور وہاں پر مریضوں کی تعداد 81 ہزار 661 تھی جس میں سے تقریباً 99 فیصد مریض صحت یاب ہوچکے تھے۔

کورونا وائرس سے چین سے 25 مارچ سے پہلے تک سب سے زیادہ زیادہ ہلاکتیں صرف یورپی ملک اٹلی میں ہوچکی تھیں، جہاں 25 مارچ کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 820 تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر مریضوں کی تعداد بھی 69 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

اٹلی رواں ماہ 20 مارچ کو وہ پہلا ملک بنا تھا جہاں کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین سے بھی زیادہ ہلاکتیں ہوچکی تھیں اور 20 مارچ کے بعد اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد دگنی ہوگئی اور گزشتہ تین روز سے وہاں یومیہ 650 سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

تاہم اب یورپ کا ایک اور ملک بھی کورونا وائرس کی ہلاکتوں کے حوالے سے چین سے آگے نکل گیا ہے۔

اٹلی کے بعد اسپین میں بھی کورونا وائرس کی ہلاکتیں چین سے زیادہ ہوگئیں اور 25 مارچ کی شام تک اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 434 تک جا پہنچی۔

نشریاتی ادارے ‘اسکائی نیوز’ کے مطابق اسپین میں 24 اور 25 مارچ کے درمیان 738 نئی ہلاکتیں ہوئیں، جس کے بعد وہاں ہلاک افراد کی تعداد بڑھ کر 3 ہزار ہزار 434 تک جا پہنچی۔

کورونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت سمیت متعدد عالمی اداروں کی جانب سے بنائے گئے آن لائن میپ کے مطابق اسپین میں 25 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 47 ہزار 610 تک جا پہنچی اور وہ مریضوں کے حوالے سے اٹلی اور امریکا کے بعد تیسرے نمبر پر متاثر ملک تھا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت ہلاکتوں کے حوالے سے 25 مارچ کی شام تک پہلے نمبر پر اٹلی، دوسرے نمبر پر اسپین، تیسرے نمبر پر چین تھا جب کہ 2 ہزار 77 ہلاکتوں کے ساتھ ایران چوتھے نمبر پر تھا۔

ہلاکتوں کے حوالے سے پانچویں نمبر پر یورپی ملک فرانس تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1100 تک جا پہنچی تھی جب کہ امریکا میں بھی ہلاکتوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جہاں ہلاک افراد کی تعداد 550 کے قریب جا پہنچی تھی۔

دنیا بھر میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی ہلاکت میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، وہیں دنیا بھر میں نئے مریض بھی تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور محض 10 دن میں اس تعداد میں ڈیڑھ گنا اضافہ دیکھا گیا۔

25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہوچکی تھی اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 19 ہزار 625 تک جا پہنچی تھی۔

تشویش ناک بات یہ ہے کہ جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دگنی اسپیڈ سے اضافہ ہو رہا ہے، وہیں دنیا بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں سستی دیکھی جارہی ہے اور 25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد محض ایک لاکھ 12 یزار کے قریب تھی۔

صحت یاب ہونے والے نصف سے زیادہ یعنی 70 ہزار سے زائد مریضوں کا تعلق چین سے تھا جب کہ باقی 40 ہزار مریض دنیا کے دیگر ممالک سے صحت یاب ہوئے۔

صحت یاب مریضوں کے حوالے سے چین کے بعد ایران دوسرے نمبر پر تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 9 ہزار 625 تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر کورونا کے مجموعی مریضوں کی تعداد 27 ہزار سے زائد ہو چکی تھی اور وہاں 2 ہزار سے ہلاکتیں بھی ہوچکی تھیں۔

صحت مند مریضوں کے حوالے سے 8 ہزار 236 مریضوں کے ساتھ اٹلی تیسرے اور 5 ہزار 337 مریضوں کے ساتھ اسپین چوتھے نمبر پر تھا۔

25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں متاثر ہونے والے 4 لاکھ 35 ہزار مریضوں میں سے صرف ایک لاکھ 12 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے تھے جب کہ دنیا بھر میں 3 لاکھ 10 ہزار کے قریب مریض ہسپتالوں اور قرنطینہ سینٹرز میں زیر علاج تھے۔

Facebook Comments