جمعرات 18 اپریل 2024

جرمنی آنے والی تمام فلائٹس کے مسافروں کا کورونا ٹیسٹ لازمی

جرمن حکومت نے بذریعہ ہوائی جہاز جرمنی پہنچنے والے تمام مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ اب تک صرف ریڈ زون سےآنے والے مسافروں کو جرمنی میں ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا پڑتی تھی۔

کورونا کی تیسری لہر کے خطرات سے دوچار وسطی یورپی ملک جرمنی نے یہاں آنے والے تمام مسافروں کے لیے بلا تخصیص کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔

ان ضوابط پر آئندہ اتوار یعنی 28 مارچ سے ہی عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ اب تک کورونا وبا سے بہت زیادہ متاثرہ علاقوں اور کورونا بحران کا گڑھ سمجھے جانے والے ‘ریڈ زون‘ سے سفر کر کے جرمنی آنے والے مسافروں کو کووڈ انیس منفی ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا پڑتی تھی۔ تاہم اب ہر شخص جو بذریعہ ہوائی جہاز جرمنی پہنچے گا اُسے کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہو گی۔لاک ڈاؤن میں ممکنہ توسیع پر جرمنی میں بے چینی

لاک ڈاؤن کی صورتحال
کورونا ٹیسٹ کو جرمنی آنے والے مسافروں کے لیے ایک ایسے وقت میں لازمی قرار دیا گیا ہے، جب جرمنی کو کورونا وبا کی تیسری لہر کا سامنا ہے۔

برلن میں جرمن وزارت صحت نے اس بارے میں جمعرات کو ایک اعلان میں کہا کہ کورونا لازمی ٹیسٹ کے احکامات پر آئندہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب سے عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔

نئے ضوابط
مسافروں کو روانگی سے قبل کووڈ ٹیسٹ کروانا ہو گا، اس سے قطع نظر کہ ان کے اپنے اصل ملک میں کورونا وائرس کے خطرات کس سطح پر ہیں۔

ایئر لائنز کو صرف ایسے مسافروں کو سوار ہونے کی اجازت دینا ہو گی جو منفی کووڈ ٹیسٹ کے ثبوت کے ساتھ جہاز پر سوار ہو رہے ہوں۔ مسافروں کو کورونا ٹیسٹ کی فیس خود ادا کرنا ہو گی۔ پی سی آر ٹیسٹ اور منظور شدہ ‘تیز رفتار ٹیسٹ‘ کی رپورٹ کو تسلیم کیا جائے گا۔ ایئر لائنز کے عملے کو ٹیسٹ کی چھوٹ دی گئی ہے۔

اگر کسی شخص کی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت ہوئی تو اُسے اپنی قیمت پر مقامی قوانین کے مطابق قرنطینہ کرنا ہو گا۔ کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنے سے متعلق مسافروں پر لاگو ضوابط کے مئی کے وسط تک لاگو رہنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

پرانے قوائد و ضوابط کے تحت کورونا وبا سے بہت زیادہ متاثرہ اور بہت زیادہ خطرات سے دوچار علاقوں سے آنے والے مسافروں کو ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا پڑتی تھی۔ اب یہ ہر کسی پر یہاں تک کہ تعطیلاتی جزیرے مایورکا جسے اب بہت کم کورونا کیسز والے علاقے میں شامل کیا جانے لگا ہے، وہاں سے آنے والوں کو بھی کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

سخت تر ضوابط کی تیاری
جرمنی کی طرف سے کورونا کے روک تھام کے لیے سخت تر ضوابط کو دراصل جمعے کے روز سے نافذ کیا جانا تھا تاہم طبی حکام نے اسے اتوار کی شب سے نافدالعمل کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا تاکہ ایئر لائنز اور مسافروں کو تیاریوں کا موقع مل جائے۔

ایئر لائنز نے کہا ہے کہ وہ ان ضوابط کو آسانی سے نافذ العمل بنانے اور مسافروں کی طلب میں اضافے سے نمٹنے کے لیے اضافی پروازوں کا بندوبست کریں گی۔ یاد رہے کہ جرمن وفاقی حکومت کی طرف سے ایسٹر کے تہوار پر لاک ڈاؤن میں واضح سختی کا اعلان عوام، برنس کمیونٹی اور چند سایسی حلقوں کی طرف سے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنا۔

یہاں تک کہ خود میرکل کی سیاسی جماعت کرسچین ڈیمو کریٹک یونین سی ڈی یو کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں سختی سے متعلق ‘بلیو پرنٹ‘ ناقابل عمل ہے۔ اس تناظر میں حکومت پر دباؤ بڑھنے کے سبب چانسلر میرکل نے لاک ڈاؤن پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا۔ اس اقدام کو چانسلر میرکل کا ‘غیر معمولی یو ٹرن‘ قرار دیا گیا۔

Facebook Comments