جمعہ 19 اپریل 2024

اٹھارہ ہزار سے اٹھارہ ارب روپے
وہ جوانی میں لکھ پتی سے ککھ پتی ھوئے.. محل سے فٹ پاتھ پر آئے اور دفتر کی ہر چیز بک گئی اور نوبت فاقوں تک آگئی مگر انہوں نے پھر اٹھارہ ہزار روپے سے دوبارہ سٹارٹ لیا اور وہ ملک کے بڑے کاروباری بن گئے.. میں ان سے وہ فارمولا معلوم کرنا چاھتا تھا جس نے انہیں اٹھارہ ہزار سے 18 کروڑ اور پھر 18 ارب تک پہنچا دیا اور مجھے انہوں نے یہ کہانی سنا دی..
2020-12-08

انوکھا چور
نیہا کے بیگ سے آج پھر ریاضی کی کاپی غائب تھی۔وہ سر پکڑے بیٹھی تھی کیونکہ کل اس کا اہم ٹیسٹ تھا،لیکن گزشتہ چند روز کی طرح آج بھی اس کے اسکول بیگ میں اس کی کاپی نہیں تھی۔دو دن پہلے اس کی اردو کی کاپی بھی اس کے بیگ میں نہیں تھی،ساری رات پریشانی کے عالم میں گزری۔
2020-12-08

حسین شہزادی
پرانے وقتوں کی بات ہے کہ ملک یمن پر ایک نیک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ وہ اپنی رعایا کے ساتھ بہت نیک سلوک کرتا تھا، اس کی چار بیٹیاں تھیں، جن میں سے ایک شہزادی بہت حسین تھی، جس کی خوبصورتی پر باقی شہزادیاں نفرت کرتی تھیں۔
2020-12-06

ماوٴنٹ واشنگٹن کی چوٹی
ماوٴنٹ واشنگٹن نامی پہاڑی چوٹی ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے شمال مشرقی علاقے نیو ہیپمشائر کی بلند ترین چوٹی ہے ۔کسی زمانے میں یہاں کے رہنے والے اسے ہوم آف دی گریٹ اسپرٹ یعنی عظیم روح کا گھر کہکر پکارتے تھے ۔
2020-12-05

قصہ ایک بھیڑیے کا
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چاندنیچاندنی رات میں ایک دبلے پتلے،سوکھے مارے بھوکے بھیڑیے کی ایک خوب کھائے پیئے،موٹے تازے کتے سے ملاقات ہوئی۔دعا سلام کے بعد بھیڑیے نے اس سے پوچھا،”اے دوست !تُو تو خوب تروتازہ دکھائی دیتاہے۔
2020-12-04

چھوٹی سی نصیحت
ارشد اور امجد دو بھائی تھے دونوں اپنے ماں باپ کے ساتھ گاؤں میں رہتے تھے۔اگر چہ وہ غریب تھے لیکن وقت اچھا گزر رہا تھا غربت کے باوجود ماں اپنے بچوں کا بہت خیال رکھتی تھی اس کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ اپنے بچوں کو صاف ستھرے اچھے کپڑے پہنائے اور اچھا کھانا کھلائے۔
2020-12-03

سونے کی تین ڈلیاں
دو بھائی تھے۔ایک امیر تھا ایک غریب تھا۔امیر کا نام امیروف اور غریب کا نام سلیموف۔دونوں میں بنتی نہیں تھی۔بات یہ تھی کہ امیروف سلیموف کو پسند نہیں کرتا تھا۔ایک دن سلیموف کو ضرورت پڑی تو اس نے کچھ دیر کے لئے بڑے بھائی سے گھوڑا مانگا۔
2020-12-02

تنہائی کا حل
یورپ کے قیام کے زمانے کی بات ہے․․․․میں لندن میں اپنی سہیلی کے پاس ٹھہری ہوئی تھی․․․․ایک روز مجھ سے کہنے لگی کہ”آؤ تمہیں جنگل کی سیر کرواتی ہوں۔“
2020-12-01

حق بات کا انعام
دولت آبادملک میں ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ وہ بڑا رحم دل اوررعایا پرور تھا۔ جو بھی اس کی پاس آتا وہ اسے ضرور کچھ نہ کچھ دے کر رخصت کرتا۔ اگر کسی کو کوئی پریشانی ہوتی تو راجا خود اس کو حل کرنے کی کوشش کرتا۔ غریبوں اور مجبوروں کا بہت خیال رکھتا۔
2020-12-01

نیکی کا سفر
امی ! میں نے سلمان صاحب سے بات کرلی ہے ۔ وہ مجھے ملازم رکھنے پر راضی ہوگئے ہیں۔ پندرہ سالہ حسام خوشی خوشی اپنی امی کو بتارہا تھا حسام کی والدہ اس سے کام کروانا نہیں چاہتیں تھیں، مگر مجبوری ہی کچھ ایسی تھی ، وہ بے دلی سے مسکرادیں والد کے انتقال کے بعد حالات نے وقت سے پہلے ہی حسام کو سمجھ دار بنادیا تھا
2020-11-30