ذی الحج کے مہینے کا نام سن کر ہی جہاں ایک طرف خانہ کعبہ کی عظمتوں اور حاجیوں کی مشقتوں کا خیال ذہن میں گردش کرنے لگتا ہے تو دوسری طرف جانوروں کی قربانی کی رونقیں سامنے آ جاتی ہیں…..ان دونوں عبادتوں سے متعلق ہمیں بچپن میں قصے سناۓ جاتے ہیں جو ہمارے ذہنوں کے کسی خاص خانوں میں نقش ہو جاتے ہیں… یہ خایالات,سوچیں ,نظریات ہر سال اس بابرکت مہینے کے آتے ہی نئ توانائ کے ساتھ تازہ دم ہوجاتے ہیں……. پھر جو صاحب استطاعت ہو تا ہے وہ اپنی حیثیت کے مطابق قربانی کی غرض سے جانور لے آ تا ہے اور جس کا ہاتھ تنگ ہوتا ہے وہ گوشت کی خوشی کا انتظار کرتا ہے۔
2020-07-29