تاہم بحث میں دس ممبران ہاؤس آف لارڈز نے حصہ لیا اور مقبوضہ کشمیر میں 16 ماہ سے نافذ کرفیو، موصولاتی بندش، گرفتاریاں اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے لگاتار زیاتیوں پر سوالات کیے جن میں لارڈ کولنز اف ہائی بری ، بیرونس نارتھ اوور، بیرونس سعیدہ فارسی ، لارڈ لومبا اور دیگر شامل تھے۔ برطانیوی پارلیمنٹ کے ہاوس آف لارڈز میں 02 نومبر بروز سموار کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بحث کی گئی، بحث کا آغاز کشمیری نژاد برطانوی ہاوس آف لارڈز کے تاحیات رکن لارڈ قربان حسین نے کیا اور جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشخیص کے حوالے سے سوال کیا کہ کیا برطانوی گورنمنٹ نے اقوام متحدہ کی طرف سے بھارت کو لکھے گئے خطوط جن میں جموں کشمیر میں ہونی والی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا تفصیلی طورپر ذکر کیا گیا ہے اور تحقیقات کا کہا گیا ہے، اس پرحکومت نے کیا نوٹس لیا ہے؟ کیا بھارت نے اب تک کوئی جواب دیا ہے؟ اگر نہیں دیا تو برطانوی حکومت نے بطورممبرسیکیورٹی کونسل اس پرکیا ردعمل کیا ہے؟
2020-11-04