جمعہ 03 مئی 2024

اسپین میں جعلسازی سے شہریت لینے کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا، پاکستانی بھی ملوث نکلے

میڈرڈ: اسپین میں جعلسازی سے شہریت لینے کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا، پاکستانی بھی ملوث نکلے، ہسپانوی پولیس نے کارروائی کرکے کئی افراد کو گرفتار کرلیا، جنہوں نے اسپین کی شہریت حاصل کرنے کیلئے جعلی دستاویزات حاصل کی تھی، اور اس کیلئے ایک ہزار یورو سے ساڑھے چار ہزار یورو ادا کیے تھے۔

تفصیلات کے مطابق ہسپانوی پولیس نے کارروائی کرکے اسپین کی شہریت حاصل کرنے کیلئے درکار ہسپانوی لینگویج کا جعلی ڈپلومہ اور تقافتی سرٹیفیکیٹ تیار کرنے اور اسے حاصل کرنے والے 36 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ڈپلومہ اور سرٹیفیکیٹ جعلی طریقہ سے سروینٹس انسٹی ٹیوٹ سے حاصل کر رکھے تھے، جو کہ ہسپانوی شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند درخواست گزاروں کیلئے ہسپانوی زبان اور تقافتی ہم آہنگی امتحانات کا اہتمام کرتا ہے۔ پولیس حکام نے 1600 سے زائد ایسے افراد کی نشاندہی کی ہے جنہوں نے جعلی سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کیلئے ادارے کو 1 ہزار سے 4 ہزار500 یورو کی ادائیگی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن 1 ہزار667 سرٹیفیکیٹ کی نشاندہی کی گئی تھی، ان میں سے تقریباً 1,380 نے مبینہ طور پر دھوکہ دہی سے DELE حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ سے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش سے ہے۔

ہسپانوی پولیس کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بارسلونا میں کام کرنے والی تنظیم نے سروینٹس انسٹی ٹیوٹ کے زبانی اور تحریری امتحانات میں جعل سازی کرکے زبان اور شہریت کے سرٹیفیکیٹ حاصل کیے، جس کے بعد انہیں غیر ملکیوں کو فروخت کردیا جاتا تھا۔

خیال رہے کہ غیر ملکی شہریوں کو ہسپانوی شیریت حاصل کرنے کے لیے زبانی امتحان (DELE) اور ثقافتی علم کا کثیر انتخابی امتحان (CCSE) پاس کرنا لازمی ہوتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ گرفتاریاں یوروپول کے تعاون سے کی گئی ایک کارروائی میں کی گئیں جو ہسپانوی نیشنل پولیس اور برٹش نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے اشتراک سے اسپین اور برطانیہ میں بیک وقت ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک کی اہم شخصیت کو برطانیہ سے گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ تنظیم کے سربراہ سمیت دیگر افراد کو بارسلونا سے گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 50 ہزار یورو بھی برآمد کیے ہیں جبکہ کئی لیپ ٹاپ اور سینکڑوں جعلی ڈپلومہ بھی قبضے میں لے لیے ہیں، پولیس کا کہنا پے کہ لینگویج ٹیسٹ اور ثقافتی ہم آہنگی سرٹیفکیٹ ایسے افراد کو فروخت کیے جاتے تھے، جو ان امتحانات کو پاس نہیں کرسکتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تمام جعلی دستاویزات ایک اکیڈمی میں تیار کیے گئے تھے، جو DELE اور CCSE حاصل کرنے کے لیے ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

Facebook Comments