ھفتہ 18 مئی 2024

16 ہزار سرکاری ملازمین بحالی کیس ، سپریم کورٹ نےفیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(دھرتی نیوز) سپریم کورٹ نے 16 ہزار سرکاری ملازمین کی بحالی کی اپیلیں مسترد کر دیں ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے برطرف ملازمین بحالی کیس کا فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا جو کہ آج 11 بجے سنانے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں سے چار ججز نے اپیلیں مسترد کرنے کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ ایک جج کی جانب سے اختلافی نوٹ لکھا گیا ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنایا جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ لکھا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ میں 16 ہزار ملازمین کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،اٹارنی جنرل کی جانب سے حکومتی تجاویز پر مبنی جواب عدالت عظمیٰ میں جمع کروا دیا گیا تھا ۔ سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نےاپنی تجاویزمیں تسلیم کیاکہ قواعدکومدنظرنہیں رکھاگیا، ان لوگوں کوجب نکالاگیاان کےحقوق متاثرہوئے،ہمیں تضادات میں نہیں پڑناچاہیئے، ان لوگوں کوجب نکالاگیاان کےحقوق متاثرہوئے، ملازمین کی بھرتی کےوقت بھی قواعدوضوابط کی خلاف ورزی ہوئی،ملازمین سےہمدردی ہےمگرعدالت نےآئین وقانون کودیکھناہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہناتھا کہ سہولت بھی دیناہوگی تو آئین کےمطابق دیں گے،حکومتی تجاویزنہیں،آئین کےمطابق چلیں گے، آئین وقانون کےمطابق معاملےکاجائزہ لیں گے، فیصلہ وہی ہوگاجوآئین وقانون،عوام کےمفادمیں ہوگا،یقینی بناناہےسرکاری محکموں میں پچھلےدروازےسےتقرریاں نہ ہوں،حکومت کی تجاویز پرفیصلہ نہیں کریں گے۔

عدالت کا کہناتھا کہ حکومتی تجاویزکاجائزہ ضرورلیں گےلیکن فیصلہ آئین وقانون کےمطابق ہوگا،ملازمین کےبحالی کاقانون تقرریوں کےطےشدہ اصولوں کےمنافی ہے، معاونت کریں گےتوٹھیک بصورت دیگراپنافیصلہ سنائیں گے، لوگوں کوان کےبنیادی حقوق ملنےچاہئیں۔

آئی جی پنجاب نے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم جاری کردیا

اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کی کوئی فائنڈنگ نہیں،بھرتیاں طریقہ کارکیخلاف ہوئیں، ہرشہری کوتقرریوں کےعمل تک رسائی ہونی چاہیئے، ملازمین کےبحالی کےقانون پرپارلیمنٹ میں بحث ہوئی۔عدالت نے کہا کہ حکومت نےاپنی تجاویزمیں تسلیم کیاکہ قواعدکومدنظرنہیں رکھاگیا۔

Facebook Comments