منگل 30 اپریل 2024

نئی پانچ سالہ آٹو پالیسی، گاڑیوں سے متعلق اہم فیصلے

اسلام آباد(دھرتی نیوز) وفاقی حکومت جلد ہی نئی پانچ سالہ آٹو پالیسی لانے جارہی ہے جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کیلئے خصوصی چھوٹ دینے اور حفاظتی معیارات پورا نہ کرنے پر سخت اقدامات کے فیصلے کر لیے گئے ہیں ۔

نجی ٹی وی کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد جبکہ حفاظتی معیارات پورا نہ کرنے پر 30 جون 2022 کے بعد گاڑیوں کی درآمد اور گاڑیوں کی مقامی طور پر تیاری کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نئی پانچ سالہ آٹو پالیسی کی دستاویز کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں کی سی بی یو کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی 25 سے کم کرکے 10 فیصد، موٹرسائیکل کے الیکٹرک پرزہ جات پر کسٹمز ڈیوٹی ایک فیصد، ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کم کرکے ساڑھے 8 فیصد اور ہائبریڈ سی بی یو کی امپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

1800 سی سی سے اوپر کی ہائبریڈ گاڑیوں پر 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی جائے گی جبکہ 1800 سی سی سے کم ہائبریڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی صفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آٹو پالیسی کے تحت حفاظتی معیارات کو یقینی بنانے کیلئے سخت فیصلے کیے گئے ہیں۔درآمد کنندگان اور اسمبلرز کیلئے ڈبیلو پی 29 ریگولیشنرز کی پاسداری کو لازمی قرار دیا گیا ہے، حفاظتی معیارات پورا نہ کرنے پر گاڑیوں کی درآمد اور مقامی گاڑیوں کی تیاری کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ پابندیاں 30 جون 2022 کے بعد حفاظتی معیارات پورے نہ کرنے پر عائد ہوں گی۔

Facebook Comments