اتوار 28 اپریل 2024

پولن سیزن اور کرونا کے درمیان کیا تعلق ہے؟ سائنسدانوں کا تہلکہ خیز انکشاف

برلن(دھرتی نیوز ڈیسک) جرمن تحقیق کاروں نے تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ ہوا میں پولن کی مقدار میں اضافہ کرونا کیسز میں اضافے کی اہم وجہ ہیں۔

کرونا کیسز میں اضافے اور ہوا میں پولن کی مقدار میں اضافے کے درمیان تعلق سے متعلق تحقیق جرمنی کی ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ اور ہیلموٹز زینٹرم میونچن میں ہوئی جس میں انکشاف ہوا کہ 2020 کے موسم بہار کے دوران کورونا وائرس کی وبا اور پولن سیزن کے درمیان تعلق موجود تھا۔

اس مقصد کے لیے 154 سائنسدانوں نے 5 براعظموں کے 31 ممالک کے 130 اسٹیشنز کے پولن ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔

فضا میں پولن کی مقدار میں اضافہ کی وجہ سے کرونا کیسز کی شرح میں مجموعی طور پر 44 فیصد تک اضافہ ہوا،جس میں ہوا میں نمی اور درجہ حرارت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی اور درجہ حرارت کے باعث نظام تنفس متاثرہ ہوتا ہے اور وائرسز کے خلاف مدافعتی ردعمل کمزور ہوتا ہے جس کے باعث نزلہ اور زکام کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جب ایک وائرس جسم میں داخل ہوتا ہے تو مدافعتی نظام متاثرہ خلیات کی جانب میسنجر پروٹینز کو بھیجتا ہے، ایسا ہی نئے کورونا وائرس کے ساتھ بھی ہوتا ہے، ان پروٹینز کو اینٹی وائرل انٹرفیرونز کہا جاتا ہے۔

یہ پروٹینز قریبی خلیات کو سگنل بھیج کر وائرس کے خلاف دفاع کو متحرک کرتے ہیں تاکہ وہ وائرس سے محفوظ رہ سکیں لیکن ہوا میں موجود پولن کی زیادہ مقدار مدافعتی نظام کو کمزور کردیتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ آپ فضا میں موجود پولن سے بچ نہیں سکتے، لیکن ذرات فلٹر کرنے والے فیس ماسک کا استعمال کرکے کرونا وائرس اور پولن دونوں کو سانس کی نالی سے دور رکھ کرسکتے ہیں۔

Facebook Comments