اتوار 19 مئی 2024

عورت کی یہ عادت گھر کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتی ہے۔

اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے کہ تمہارے اوپر جو پریشانی اور مصیبت آتی ہے یہ تمہارے اپنے ہی ہاتھوں کی کمائی ہے یعنی انسان جو اعمال کرتا ہے انہی اعمال کی بدولت انسان کے گھر کے اندر کے حالات ہوا کرتے ہیں اس حوالے سے حضرت علی ؓ کا فرمان شیئر کررہے ہیں کہ آپ ؓ نے عورتوں کی کونسی عادت کے بارے میں یہ فرمایا ہے کہ ان کی یہ عادت گھر کو برباد کردیتی ہے اس بارے میں حضرت علی ؓ کی یہ حکایت ہے کہ حضرت علی ؓ کی خدمت میں ایک عورت حاضر ہوئی اور کہنے لگی اے امیر المومنین وہ کونسی عورت ہے جو اپنے گھر کو برباد کرنے والی ہے اور اپنے گھر سے اللہ کی رحمت اور برکت کو ختم کرنے والی ہے تو آپ ؓ نے اس عورت سے فرمایا کہ یا د رکھو جس عورت میں یہ ایک عادت موجود ہو تو وہ عورت اپنے گھر کو برباد کردیتی ہے

اس عورت نے جب آپ سے پوچھا کہ وہ کونسی عادت ہے تو اس کے جواب میں حضرت علی ؓ کا کیا جواب تھا یہ جواب بڑا ہی غور طلب ہے حضرت علی ؓ نے فرمایا یاد رکھو جو عورت گھر میں کھانا پکاتی ہے اور اللہ کا نام لئے بغیر ہی کھانا پکانے میں مصروف ہوجاتی ہے اور کھانا پکاتے وقت اپنے دل و دماغ میں حسد کینہ اور نفرت رکھتی ہے تو یاد رکھو یہی وہ عورت ہے جو اپنے ہی ہاتھوں سے اپنے گھر کو تباہ کرتی ہے یاد رکھنا کہ عورت جب کھانا پکاتی ہے تو اس کے احساسات کا اس کھانے پر اثر ہوتا ہے اور یوں حسد نفرت اور بغض کے ساتھ جو کھانا پکایا جائے گا تو اس کے اثرات اس پر بھی ہوں گے جو اس کھانے کو کھائے گا اور یوں گھر کا سکون اور امن ختم ہوجائے گا اور اللہ کی رحمت اور برکت اس گھر سے دور جانے لگے گی تو اس عورت نے حضرت علی ؓ سے پوچھا کہ اے امیر المومنین اس سے بچنے کا کوئی حل ہے تو آپ ؓ نے فرمایا کہ جب بھی کھانا پکانے کے لئے بیٹھو تو اللہ کا نام لے کر کھانا کھایا کرو کیونکہ جس کھانے پر اللہ کا نام لیا جاتا ہے

تو اس کھانے سے وہ احساسات اور اثرات دور ہوجاتے ہیں جن سے اس گھر پر پریشانیاں آنی ہوتی ہیں ۔معلوم ہوا کہ حسد کینہ اور بغض کس قدر بری چیزیں ہیں اور یاد رہے کہ بری چیز کے اثرات برے ہی ہوا کرتے ہیں اور دوسری چیز جو اس حکایت میں بیان ہوئی ہے وہ اللہ کے نام کی برکت کہ اللہ کا نام جب کھانے پر پڑھا جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ ایسے کھانے میں برکت بھی عطافرماتا ہے اور اس سے نقصانات بھی اٹھالیتا ہے یا د رہے کہ احادیث نبویہ ﷺ میں بھی حسد اور کینہ کی سخت ممانعت فرمائی گئی ہے جیسا کہ ایک روایت میں ہے حضرت انس بن مالک ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور نہ حسد کرو اور نہ غیبت کرو اور اللہ تعالیٰ کے بندے اور بھائی بھائی بن کر رہو اور کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ جد ا رہے یعنی قطع تعلق کرے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Facebook Comments

پیاری بیوی
2021-10-11