جمعہ 26 اپریل 2024

وقار یونس کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے پر عامر اور وہاب پر شدید تنقید

وقار یونس کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے پر عامر اور وہاب پر شدید تنقید

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور ماضی کے عظیم فاسٹ بولر وقار یونس نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لے کر انٹر نیشنل لیگز کی وجہ سے وائٹ بال کرکٹ پر فوکس کرنے والے سینیئر  بولرز وہاب ریاض اور محمد عامر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

وقا یونس نے سڈنی سے پاکستانی صحافیوں کے ساتھ ویڈیو لنک پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹرز نے کبھی فیصلہ نہیں کیا کہ یہ میچ ہمارا آخری میچ ہے، اس کے بعد جب بورڈ نکالتا ہے تو ہم روتے ہیں، اس لیے کھلاڑیوں کو بھی کھلے ذہن کے ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہاب اور عامر نے اپنا فیصلہ کرتے وقت سوشل میڈیا سہارا لیا اور بورڈ کو بتانے کی بھی زحمت نہیں کی، اس قسم کے فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، وہاب اور عامر کے فیصلے کے بعد آسٹریلیا کے مشکل دورے سے قبل ہم نوجوان بولرز کی جانب گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہاب اور عامر آسٹریلیا کے دورے سے چند دن قبل ہمیں دھوکا دے گئے جس کے بعد ہمارے پاس نوجوان ہی چوائس تھے، موسیٰ اور نسیم ابتداء میں ناکام رہے لیکن نسیم نے پاکستان آکر میچ جتوائے۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ کھلاڑی لیگز کو ترجیح دے کر ملک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میرے آنے سے قبل عامر ٹیسٹ چھوڑ چکے تھے لیکن میں اس بات پر اسی لیے تنقید کررہا ہوں کہ اہم ٹور سے پہلے ریٹائر ہوجانے اور مڈل سیکس کے لیے 4 روزہ میچ کھیلنا کسی بھی طرح اچھی روایت نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے دونوں بولروں کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے باوجود اس بات کی حمایت کی کہ انہیں محدود اوورز کی کرکٹ جاری رکھنی چاہیے اور موقع بھی دیا جانا چاہیے، پی ایس ایل سے ہمیں دلبر حسین جیسا بولر ملا ہے اور مجھے اس سے بھی امید ہے۔

قومی ٹیم کے بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ کون سا کھلاڑی کونسا فارمیٹ کھیلنا چاہتا ہے انہیں آپ روک نہیں سکتے لیکن ان کی ریٹائر منٹ کے بارے میں پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اور پالیسی میں کسی بھی ریٹائرمنٹ لینے والے کھلاڑی کے لیے کرکٹ بورڈ کی رضامندی ضروری ہے۔

ان کاکہنا ہے کہ کرکٹ میں فارمیٹ زیادہ ہیں لہٰذا میری سوچ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے میچور بولروں کی ضرورت ہے جبکہ شارٹ فارمیٹ کے لیے زیادہ بولروں کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 8 سے 10 بولروں کا گروپ بن جائے تو پریشانی کم ہوجائے گی، 18 ماہ میں اِس وقت جو بولر ہیں وہ پاکستان ٹیم کو آگے لے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد عباس، محمد عامر، وہاب ریاض، نسیم شاہ، شاہین شاہ، عثمان شنواری، موسیٰ خان، حسنین اور چند نئے بولروں کو ساتھ ملا ایک گروپ تیار کررہا ہوں جس میں زیادہ تر بولر نوجوان اور اسپیڈ والے ہیں  اور تجربہ انہیں وقت کے ساتھ ساتھ ملے گا۔

وقار یونس کے مطابق نوجوان بولرز کو سیٹ ہونے کے لیے وقت درکار ہے، ان میں سے کئی بولر کیریئر کے آغاز میں زخمی ہوئے ہیں اور مزید زخمی ہوکر مضبوط ہوں گے جبکہ کوشش کریں گے کہ فاسٹ بولروں کا بڑا پول رکھیں تاکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ان بولرز کو تیار کرسکوں۔

انہوں نے بتایا کہ مصباح اور ٹرینر تمام بولروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہیں گھر میں ٹریننگ کا پروگرام دے رہے ہیں اور اس دوران ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے بولرز میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے کہ محمد عامر اور وہاب ریاض نے گزشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

Facebook Comments