اتوار 05 مئی 2024

ریٹائرمنٹ کے قواعد سرکاری افسران کیلئے تشویش کا باعث

ریٹائرمنٹ کے قواعد سرکاری افسران کیلئے تشویش کا باعث

اسلام ٓباد: ایک ایسے وقت کہ جب سرکاری افسران کی حالیہ ترقیاں معطل کردی گئی ہیں اور اس پر قانونی چارہ جوئی جاری ہے حکومت کی جانب سے قصور وار افسران کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے اقدام نے بیوروکریٹس کی صفوں میں تشویش دوڑ گئی ہے۔

 دھرتی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)حکومت نے ’ناکارہ‘ افسران سے نجات حاصل کرنے کے لیے سول سرونٹ (ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ فرام سروس) قواعد 2020 متعارف کروائے ہیں۔

ان قواعد کے تحت رئٹائرمنٹ بورڈ یا کمیٹی کو یہ اختیار مل گیا کہ جن افسران کی کارکردگی کے جائزے کی رپورٹ (پی ای آرز) اوسط ہو یا ان کی 3 مختلف کارکردگی پر 3 مختلف افسران نے مخالف ریمارکس دیے ہوں، سینٹرل بورڈ آف سلیکشن، ڈپارٹمنٹل سلیکشن بورڈ یا ڈپارٹمنٹل پروموش بورڈ ان کی معطلی کی تجویز دے چکا ہوں یا اعلیٰ سطح کا پروموش بورڈ 2 مرتبہ ترقی کا نہ دینے کی تجویز دے چکا ہو انہیں ریٹائر کردیں۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ان نئے قواعد کا دفاع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قواعد اس لیے بنائے گئے کہ بیوروکریسی میں سب سے بہترین افسران کو رکھا جاسکے۔

انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ ان قواعد کو مثبت انداز میں پیش کرے کیوں کہ یہ سول سروس کی کارکردگی یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیے گئے ہیں۔

Facebook Comments