جمعہ 26 اپریل 2024

جرمنی کی نصف آبادی کورونا کی ممکنہ دوسری لہر سے خوف زدہ

جرمنی کی نصف آبادی کورونا کی ممکنہ دوسری لہر سے خوف زدہ

جرمنی کی نصف آبادی کورونا وائرس کی ممکنہ دوسری لہر سے خوف زدہ ہے تاہم بیشتر افراد کا خیال ہے کہ یورپی یونین کے صدر کی حیثیت سے جرمنی کے سامنے کورونا وائرس کے مقابلے میں ماحولیاتی تبدیلی زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔

    حکومتی نشریاتی ادارے اے آر ڈی کے لیے ڈیوش لینڈ ٹرینڈ کی طرف سے کرائے گئے سروے، جس کے نتائج جمعرات کو شائع کیے گئے، کے مطابق جرمنی کی نصف آبادی کورونا وائرس کی ممکنہ دوسری لہر سے خوف زدہ ہے۔

سروے کے مطابق 13 فیصد لوگ اس با ت سے بے حد فکر مند تھے کہ آنے والے ہفتوں کے دوران انفیکشن میں زبردست اضافہ ہوگا جبکہ37 فیصد افراد کو اضافہ کے سلسلے میں تشویش لاحق ہے۔ 32 فیصد لوگوں کو کورونا وائرس کی دوسری لہر کے حوالے سے بہت کم تشویش ہے جبکہ 17 فیصد لوگوں کو ذرا بھی فکر نہیں ہے۔

بہر حال کورونا سے نمٹنے کے سلسلے میں لوگوں کے رویے میں کافی تبدیلیاں آئی ہیں۔ تقریباً 89 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ پہلے کے مقابلے اب کہیں زیادہ مرتبہ ہاتھ دھوتے ہیں۔88 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ایک دوسرے سے واضح طورپر دوری بنا کر رکھتے ہیں۔72 فیصد جرمنوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے انتہائی ضروری ہونے پر ہی ملاقات کرتے ہیں۔

نصف سے کچھ زیادہ یعنی 57 فیصد جرمن شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ اس سال گرمی کی چھٹیوں میں کہیں نہیں جائیں گے تاہم 39 فیصد نے اس عالمگیر وبا کے باوجود چھٹیوں کے دوران سیاحت پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جرمنی میں جہاں کہیں بھی لازمی ہے وہاں بیشتر افراد ماسک پہنتے ہیں۔ تاہم 80 فیصد کا کہنا تھا کہ اگر ماسک پہننا قانونی طورپر لازمی نہیں ہوتا تو وہ ماسک پہننا پسند نہ کرتے۔

سروے میں 1003 افراد نے حصہ لیا۔

جرمنی کو یورپی یونین کی صدارت کے دوران ماحولیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے

سروے کے دوران لوگوں سے یہ بھی پوچھا گیا کہ یورپی یونین کی صدارت ملنے کے بعد اب جرمنی کا اگلے چھ ماہ کے لیے ایجنڈا کیا ہونا چاہئے۔ خیال رہے کہ جرمنی نے یکم جولائی سے یورپی یونین کی صدارت سنبھال لی ہے۔

سروے میں حصہ لینے والوں میں سے تقریباً 50 فیصد کا کہنا تھا کہ جرمنی کو یورپی یونین کونسل کی صدارت کے دوران ماحولیاتی تحفظ پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ تاہم 39 فیصد کا خیال تھاکہ جرمنی کو کورونا وائر س کی وبا سے پیدا شدہ حالات سے نمٹنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

جرمنی کے یورپی یونین کے صدر کی حیثیت سے دیگر امور کے حوالے سے لوگوں میں زیادہ جوش و خروش نہیں نظر آیا۔ 33 فیصد لوگوں نے  یورپی یونین میں قانون کی حکمرانی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔ 25 فیصد افراد نے ڈیجیٹائزیشن کے سلسلے میں فکرمندی ظاہر کی، 24 فیصد یورپی یونین کے آئندہ بجٹ کے حوالے سے فکر مند تھے جبکہ صرف سات فیصد لوگوں نے برطانیہ کے ساتھ جرمنی کے مستقبل کے تعلقات کے سلسلے میں تشویش کا اظہار کیا۔

Facebook Comments