جمعہ 26 اپریل 2024

بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے خصوصی سیل بنایا ہے،آئندہ مہینوں میں دہشتگردی کا خطرہ ہے: شاہ محمود قریشی

بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے خصوصی سیل بنایا ہے،آئندہ مہینوں میں دہشتگردی کا خطرہ ہے: شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (دھرتی نیوز) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھاتے ہوئے بتایاہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دے رہاہے اور کالعدم تنظیموں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہاہے ،اطلاعات کے مطابق آئندہ آنے والے مہینوں میں یہ پاکستان میں دہشتگردحملوں کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ ان کی ایجنسیز اور ان کے سہولت کاروں کے درمیان کم از کم چار نشستیں ہو چکی ہیں ،،ہمارے پاس شواہد موجود ہیں ، ناقابل تردید شواہد ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور ڈی آئی اے پاکستان کے اندر دہشتگردی کو فنانس کر رہی ہیں، بھارت میں ایک خصوصی سیل بنایا گیاہے ،یہ سیل وزیراعظم کی سربراہی میں کام کرتاہے ،اس سیل کا مینڈیٹ سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے ، ہماری اطلاعات کے مطابق اس سیل کو 80 ارب روپیہ دے چکے ہیں ، ان مقاصد کے حصول کیلئے ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کم از کم 700 کی ملیشیا بنائی گئی ہے جو کہ ان پراجیکٹس کو گاہے بگاہے نشانہ بنائے گی ، ، بھارت کو اضح بتا دینا چاہتاہوں کہ پاکستان تیار ہے ، الحمدواللہ ان پراجیکٹس کی حفاظت کیلئے ہمارے جوان تیار ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ بھارت مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزی کر رہاہے ، یہ سب سے اہم معاہدہ ہے جو کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان طے ہواتھا جس روانی سے وہ دھجیاں اڑ اہے ہیں وہ قوم کے سامنے ہے ، اس پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد بھارت کے اصلی چہرے کو قوم اور بین لاقوامی دنیا کے سامنے بے نقاب کرناہے ، آج وہ فاشزم کی شکل اختیار کر چکے ہیں ،وہ دنیا پر عیاں ہو چکاہے ، 

وہ سٹیٹ جو دعویٰ کرتی تھی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا ، وہ اپنی حرکتوں اور کارروائیوں سے ہماری اطلاعات کے مطابق ایک روگ سٹیٹ کا روپ اختیار کرنے جارہی ہے ، ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات اور شواہد ہیں جس کی بنیاد پر کہہ سکتاہوں کہ ہندوستان سٹیٹ ٹیررازم کو ہوا دے رہاہے ،ہندوستان نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا ایک منصوبہ تیار کیاہے ، یہ تشویش میرے لیے نئی نہیں ہے کیونکہ گاہے بگاہے مختلف لیولز پر اور فورمز پر میں اس کا اظہار کرتا رہاہوں، لیکن وقت آ گیاہے اب قوم کو بھی بالخصوص بین الاقوامی کمیونٹی کو بھی اعتماد میں لیا جائے ۔

مزید خاموش رہنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے ، اس خطے کے امن اور استحکام کے مفاد بھی نہیں ہو گا ، میں سمجھتاہوں کہ پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں ان کو ہندوستان ہضم نہیں کر پا رہاہے ، ان کا پلان واضح ہو چکاہے ، 11\9ے بعد دنیا نے دیکھا کہ پاکستان ایک فرنٹ لائن سٹیٹ بن چکا ہے ، فرنٹ لائن سٹیٹ کے ناطے پاکستان نے ایک بہت بڑی قیمت ادا کی ہے ، اس کا اعتراف کیا بھی جاتاہے لیکن جنتاہونا چاہیے اتنا نہیں ہوتا۔

اگر آپ نظر دڑائیں تو 2001 سے 2020 تک 19 ہزار 130 دہشتگردانہ حملے پاکستانیوں نے سہے ہیں ، 83 ہزار سے زیادہ ہماری اموات ہوئی ہیں ، ان میں 32 ہزار شہادتیں ہیں ، ان شہادتوں میں 23 ہزار سولینز ہیں ، بچے اور خواتین ہیں ،9 ہزار کے قریب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان اور افسران ہیں ، اگر مالی نقصانات کا جائزہ لیا جائے تو ایک محتاط اندزے کے مطابق پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان پہنچاہے ۔

دنیا جانتی ہے کہ پاکستان دنیا کے امن و استحکام کو حاصل کرنے کیلئے شراکت داری میں مصروف تھا تو اس وقت ہندوستا ن پاکستان کے گرد دہشتگرد نیٹ ورک کا جال مسلسل بن رہا تھا ، ہندوستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کیلئے اجازت دے رہا تھا ، نہ صرف اپنی سرزمین بلکہ جہاں جہاں جگہ ملی اس کا انہوں نے فائدہ اٹھایا ۔

آج ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد ہیں اور وہ شواہد ہم قوم کے سامنے اور انٹر نیشنل کمیونٹی کے سامنے اس ڈوزیئر کی شکل میں پیش کررہا ہوں ، اس ڈوزیئر میں بہت سی تفصیلات ہیں لیکن واضح کرنا چاہتاہوں کہ یہ تفصیلات مکمل نہیں ہیں ، تفصیلات ہمارے پاس اور بھی ہیں ، بوقت ضرور ت استعمال کی جا سکتی ہیں ، 

پچھلے تین چار ماہ میں آپ نے محسوس کیا ہو گاکہ دہشتگردی کو پھر ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے اس کی پھر پشت پناہی کی جارہی ہے اور اس کی تازہ مثال حالیہ حملے ہیں جو پشاور ، کوئٹہ میں ہوئے ہیں ،اور یہ گرینڈ ڈیزائن کی عکاسی کرتے ہیں ، آج ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسیز ان کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔یہ وہ تنظیمیں ہیں جن کو پاکستان نے شکست دی ، انہیں اکھاڑ کر پھینک دیا گیا ، آج ان میں پھر روح پھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ان کو اسلحہ اور آئی ڈیز سپلائی کی جارہی ہیں ، اور ان کو اکسایا جارہاہے کہ وہ پاکستان کے اندر کارروائیاں کریں اور خاص طور پر علماء، قائدین اور پولیس آفیشلز کو نشانہ بنائیں ۔

 یہ بھی آپ کے علم میں ہو گا کہ اگست 2020 مین ہندوستان نے ٹی ٹی پی ، جے یو اے اور ایچ یو اے کو یکجا کیا ، ان فریکشن کو یکجا کرنے میں کردار واضح ہو گیاہے ، آج وہ مسلسل کوشش کر رہے ہیں کہ ٹی ٹی پی ، بی ایل اے ، بی ایل ایف اور بی آراے کو یکجا کیا جائے ،یہ اسی گرینڈ ڈیزائن کا حصہ ہے ، ہماری اطلاعات کے مطابق آئندہ آنے والے مہینوں میں یہ پاکستان میں دہشتگردحملوں کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ ان کی ایجنسیز اور ان کے سہولت کاروں کے درمیان کم از کم چار نشستیں ہو چکی ہیں ، یہ پاکستان کے بڑے شہروں پر فوکس کریں گے ، لاہور ، کراچی ، پشاور اور دیگر بھی ہو سکتے ہیں ،ہمارے پاس شواہد موجود ہیں ، ناقابل تردید شواہد ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور ڈی آئی اے پاکستان کے اندر دہشتگردی کو فنانس کر رہی ہیں ، دہشتگردوں کو ٹرین کر رہی ہیں اور دہشتگردی کو پروموٹ کرنے میں عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔

شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ میں یہاں ان کے تین مقاصد کا ذکر نا چاہتاہوں ، ان کا سب سے پہلا مقصد یہ ہے کہ پاکستان کی امن پیشرفت میں خلل ڈالنا ، دوسرا مقصد پاکستان معاشی طور پر مستحکم نہ ہو سکے اور ہمارے ہاں خوشحالی کے راستے میں دیوار کھڑی جائے ، اس کی تازہ مثال حالیہ فیفٹ کی پلیمینری میٹنگ میں ہندوستا ن وہ واحد ملک تھا جو پاکستان کو بلیک لسٹ میں بھیجنے کیلئے کوشش کر رہا تھا ، جبکہ دنیا پاکستان کو اقدامات پر سراہ رہی تھی ،بھارت کی کوشش تھی کہ یہاں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو جس سے معاشی استحکام ممکن نہ ہو سکے ۔تیسرا مقصد سیاسی عدم استحکام ہے ، اس کے ذریعے کو ملک کو عد استحکام کا شکار کرنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔

بھارت میں ایک خصوصی سیل بنایا گیاہے ،یہ سیل وزیراعظم کی سربراہی میں کام کرتاہے ،اس سیل کا مینڈیٹ سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے ، ہماری اطلاعات کے مطابق اس سیل کو 80 ارب روپیہ دے چکے ہیں ، ان مقاصد کے حصول کیلئے ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کم از کم 700 کی ملیشیا بنائی گئی ہے جو کہ ان پراجیکٹس کو گاہے بگاہے نشانہ بنائے گی ، آپ نے دیکھا کہ جب سے سی پیک کا اعلان ہوتا ہے ،بلوچستان کے دہشتگرد کارروائیوں میں اضافہ ہو رہاہے ، بھارت کو اضح بتا دینا چاہتاہوں کہ پاکستان تیار ہے ، الحمدواللہ ان پراجیکٹس کی حفاظت کیلئے ہمارے جوان تیار ہیں اور پاکستان نے دو سیکیورٹی ڈویژن لگائی ہیں ان لوگوں کیلئے جو پاکستان کی ترقی کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں ۔

ہندوستان آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں شورش کو ہوا دینا چاہتاہے ، کل گلگت بلتستان کا الیکشن بھی ہونا ہے ، ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ الیکشن سے پہلے بھی انہوں نے وہاں نیشنلزم کو ہوا دینے کی کوشش کی ، ہمارے پا س یہ اطلاعت بھی ہیں کہ الیکشن کے بعد بھی ان کے ارادے نیک نہیں ہیں ۔دنیا کو یقینا علم ہے اور ہونا بھی چاہیے کہ بھارت تین انٹرنیشنل کنونشنز کی صریحاً خلاف ورزی کر رہاہے ۔

Facebook Comments