ھفتہ 27 اپریل 2024

نیب نے ٹیکس سے متعلق کیسز ایف بی آر کو منتقل کردیے، چیئرمین

نیب نے ٹیکس سے متعلق کیسز ایف بی آر کو منتقل کردیے، چیئرمین

اسلام آباد(دھرتی نیوز) کاروباری افراد کے خلاف قومی احتساب بیورو کے ‘دھمکی آمیز’ رویے کے الزامات کے دوران نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب ادارہ تاجر برادری کی ‘قیمتی’ خدمات پر انکا احترام کرتا ہے۔

دھرتی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیب نے پنجاب فلور ملز کے چیئرمین عاصم رضا خان کی سربراہی میں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘نیب ملک کی ترقی اور خوشحالی میں کاروباری برادری کی قیمتی خدمات کا بہت احترام کرتا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ نیب کاروباری برادری کے خلاف سیلز اور انکم ٹیکس سے متعلق کیسز کی پیروی نہیں کررہا ہے اور انہوں نے ایسے تمام کیسز قانون کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو منتقل کردیئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژنز کے فلور ملز مالکان کو جاری کیے گئے نوٹسز کو بد عارضی طور پر معطل رکھا جارہا ہے کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) بھی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

نیب کے سربراہ نے کہا کہ وہ خود کاروباری برادری کے کیسز کی جانچ کریں گے۔

انہوں نے تاجر برادری سے کہا کہ وہ لوگوں کو سرکاری نرخوں پر آٹا فراہم کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ صرف افواہیں ہیں کہ نیب کے اقدامات کی وجہ سے کاروباری طبقہ پریشان ہے کیونکہ ملک کے مختلف حصوں میں احتساب عدالتوں میں نیب کی جانب سے دائر کردہ ایک ہزار 210 ریفرنسز میں تاجر برادری کے کیسز دو فیصد سے بھی کم ہیں، تاجر برادری ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کررہی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایک خوشحال کاروباری طبقہ پاکستان کو خوشحال بناتا ہے، نیب قانون کے مطابق اپنے قومی فرائض سرانجام دے رہا ہے’۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود ہی بدعنوانی سے متعلق شہریوں کی شکایات سننے کے لیے ہر ماہ کے آخری جمعرات کو ‘کھلی کچری’ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘نیب نے نہ صرف کھلی کچہری میں سیکڑوں شکایات گزاروں کے مسائل سنے ہیں بلکہ انہیں 2020 میں بدعنوانی کی ہزاروں شکایات موصول ہوئی ہیں جو کہ گزشتہ سال سے دوگنا ہیں’۔

Facebook Comments