جمعہ 26 اپریل 2024

انوکھا خاندان،ہاتھوں پر فنگرپرنٹس ہی نہیں

انوکھا خاندان،ہاتھوں پر فنگرپرنٹس ہی نہیں
فوٹو : رائٹرز

ڈھاکہ(دھرتی نیوز ڈیسک)فنگر پرنٹس کسی بھی انسان کی شناخت کا باعث ہوتے ہیں، ہمیں متعدد جگہوں پر انکی ضرورت پڑتی ہے،مگربنگلہ دیش کے اس انوکھے خاندان میں کسی بھی فرد کے  فنگر پرنٹس نہیں ہیں۔

 دھرتی نیوز کے مطابق اس خاندان کی  انگلیاں بالکل سپاٹ ہیں۔

کئی دہائیوں سے اس بنگلادیشی خاندان میں پیدا ہونے والے لوگوں کی فنگر پرنٹس ہی نہیں ہیں۔

بائیس سالہ بنگلادیشی نوجوان اپو راج شاہی گاؤں میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتا ہے اور ان کے خاندان میں ایک انوکھی بیماری ہے ،جس کہ وجہ سے ان کے ہاتھوں پر فنگر پرنٹس نہیں ہیں۔

 متاثرہ خاندان کےافراد کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو اکثر ائیرپورٹ، سم کارڈ نکلوانے یا دیگر ایسی جگہوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں فنگرپرنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیکن جدید ٹیکنالوجی کے باعث اپو، ان کے بھائی اور ان کے والد کو شناختی کارڈ بنانے میں مشکل نہیں پیش آئی کیونکہ وہ شناخت کے لیے ان کے فنگر پرنٹس کی جگہ ان کی آنکھ کے ریٹینا (پتلی) یا چہرے فیشل ریکاگنائزیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اسکین کیا گیا ہے۔

اس خاندان کو ایک انوکھی وارثتی بیماری ہے جس کا نام ‘ایڈرمیٹوگلیفیا’ ہے، اس بیماری میں انسان کے ہاتھوں میں فنگر پرنٹس نہیں ہوتے جب کہ اس بیماری سے جسم پر دیگر مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

Facebook Comments