جمعہ 26 اپریل 2024

کرونا ویکسی نیشن کروانے والوں کے لیے خوشخبری

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسی نیشن کروانے والوں میں اس وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ بالکل نہ ہونے کے برابر رہ جاتا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ جسے طبی زبان میں بریک تھرو انفیکشنز کہا جاتا ہے، نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

امریکا میں ہونے والی اس تحقیق میں راک فیلر یونیورسٹی کے 417 ملازمین کو فائزر یا موڈرنا ویکسینز کی 2 خوراکیں دی گئی تھی، جن میں سے 2 یا اعشاریہ 5 فیصد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ تحقیق کا مقصد ویکسین بریک تھرو انفیکشنز کی جانچ پڑتال کرنا تھا۔

راک فیلر یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین نے دریافت کیا کہ اوریجنل وائرس کے بجائے اس کی مختلف نئی اقسام ویکسی نیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں کووڈ کا باعث بنتی ہیں۔

تحقیق میں جن افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی، ان میں سے ایک میں میوٹیشن ای 484 کے کو دیکھا گیا جو سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں دریافت کرونا کی قسم میں دیکھنے میں آیا تھا، جسے اسکیپ میوٹنٹ کا نام بھی دیا گیا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ میوٹیشن ویکسین سے پیدا ہونے والی کچھ اینٹی باڈیز سے گزرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسی طرح دونوں مریضوں میں ایک میوٹیشن ڈی 614 جی کو بھی دیکھا گیا جو وبا کے آغاز میں منظرعام پر آئی تھی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن افراد میں کووڈ کے امکان کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کرونا کی کونسی اقسام یہ خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کووڈ 19 ویکسینز استعمال کرنے والے کچھ افراد میں بیماری کا امکان ہوتا ہے کیونکہ کوئی بھی ویکسین 100 فیصد تحفظ فراہم نہیں کرتی۔

Facebook Comments