ھفتہ 20 اپریل 2024

“مخزن برکات” تحقیقی و تالیفی تصوف کی کتاب، ایک جائزہ

 بزرگان دین کے تذکرے نہ صرف اپنے عہد کی با برکت تاریخ ہوتے ہیں بلکہ ان کا منظر عام پر آ جانا بہت بڑی نعمت اور خیر و برکت کا سب ہوتا ہے۔ عوام الناس ان سے فکر وشعور کی روشنی حاصل کرتے ہیں ۔اپنے ماضی سے سبق سیکھتے ، حال کوسنوارتے اور مستقبل کو تابناک بنانے کی سعی کرتے ہیں۔ یہ روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے اور چلتی رہے گی۔

برصغیر میں رشد و ہدایت کے جوسلسلے موجود ہیں ۔ان میں سلسلہ قادری کی ایک پر بہارشاخ نوشاہی ہے جس سے نسبت روحانی رکھنے والے پیشتر علماء ،صوفیاء، ادباء وشعراء کے تبلیغی فکری ،اصلاحی معلمی وادبی تاریخی کارنامے برصغیر کی تاریخ تصوف کا روشن باب ہیں۔

آج بھی علمی اور روحانی دنیا ان کی معترف ہے۔ تبلیغ واشاعت کا مرحلہ ہو یاعلم دادب کی پر خلوص خدمت کے ذریعے روایت کو آگے بڑھانے کا فریضہ ہو، نوشاہی حضرات نے اسے پوری محنت خلوص اور دیانتداری کے ساتھ پروان چڑھایا ہے ۔ ’’مخون برکات‘‘ بھی اسی جاندار روایت کا اہم حصہ ہے ۔ جوسلسلہ نوشاہیہ سچیاریہ کے عظیم روحانی بزرگ اور علاقہ پوٹھوہار پنجاب پاکستان کی زینت حضرت میاں برکت حسین المعروف میاں مئی قادری نوشای کیاری (1918ء، 2017) کسوال تحصیل گو جر خان ضلع راولپنڈی کے حالات و آثار مبنی ہے۔علم ومعرفت کا یہ مرقع اشتیاق احمد نوشای سچیاری نے رات دن کی محنت جستجو تحقیق و تلاش کے بعد مرتب کیا ہے ۔

مصنف نے حضرت میاں صاحب کے وصال کے تھوڑے عرصہ بعد ان کے حالات زندگی کو بڑی محنت اور محبت سے تحریر کیا اور سلسلہ قادریہ نوشاہیہ سچیاریہ کی کتب میں ’مخزن برکات‘‘ جیسی کتاب کا اضافہ کیا ہے۔ کوئی بھی کتاب ہو اسے تحریر کرنا آسان کام نہیں ہے۔ پھر ان لوگوں کی کتاب جو راہ حق کے راہی ہوں ،ایسے حضرات کے حالات و واقعات کو مبالغہ سے پاک صحت مندی سے تحریر کرنا کسی کی نگاہ وعطا کے بغیر قطعی محال ہے۔ مصنف نے بیت اور مرشد کے مقام کوقرآن و حدیث اورصوفیاۓ کرام کے اقوال کی روشنی میں مدلل انداز میں اپنی کتاب کا حصہ بنایا ہے۔اس کے علاوہ سلسلہ قادری نوشاہیہ سچیاریہ کا مختصراً تعارف، حضرت حاجی نوشہ گنج بخش قادری کے خلیفہ اعظم حضرت پیر سچیار نوشہرہ شریف گجرات کا بعد از وصال دنیا کو تین باراپنے دیدار سے مشرف فرمانا، حضرت میاں صاحب کی اپنے مرشد سے والہانہ محبت اور مرشد کا آپ کو فیضان عطاء فرمانا، حضرت میاں صاحب کے آباء واجداد کا تذکرہ، ہمعصر مشائخ عظام سے ملاقاتیں، آپ کے واقعات اور کرامات کر تحقیق کے بعد اس کتاب کا حصہ بنایا ہے۔ آخر میں مشائخ عظام ، علمائے کرام ،عقیدت مندان ،ادبا وشعراۓ کرام کا نذرانہ عقیدت بھی تحریر کیا گیا ہے جنہوں نے حضرت میاں ساحب سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

کتاب کی نظر ثانی حضرت علامہ میاں نور محمد نصرت نوشای شرقپور شریف ضلع شیخو پورہ اور محمد حیف حنفی تکیہ و مکتبہ میرکلاں بادشاہ چنگا میرا گوجرخان نے کی۔ کتاب کے فلیپ کی تحریر پروفیسر ڈاکٹر عصمت اللہ زاہد نوشاہی نے لکھی۔ جبکہ پوٹھوہار ادبی فورم کے چیئرمین ثاقب امام رضوی نے انتخاب حروف سے مضمون بھی لکھا۔

مخزن برکات ( جلد اول ) 272 صفحات کے علاوہ 12 رنگین صفحات پر مبنی کتاب ہے ۔ یہ کتاب پہلی بار نومبر 2019 میں فیض الاسلام پرنٹنگ پریس راولپنڈی سے شائع ہوئی۔ کتاب کے آخر پر مصنف نے گذارش کی ہے کہ جنہوں نے حضرت میاں برکت حسین کواپنی زندگی میں دیکھا، ملاقاتیں کی یاکسی دوسرے شخص سے آپ کے متعلق حقیقت پر مبنی واقعات سنے ہوں یا کسی قسم کی معلومات رکھتے ہوں وہ مصنف سے رابطہ کر یں تا کہ ان واقعات کو جلد دوم میں شامل کیا جا سکے ۔ مصنف کا رابطہ نمبر اور پتہ درج ذیل ہے۔

اشتیاق احمد نوشانی

مسہ کسوال تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی ( پنجاب پاکستان)

Facebook Comments