منگل 21 مئی 2024

کراچی: گلبہار میں گرنے والی عمارت سے مزید 3 لاشیں برآمد، اموات کی تعداد 25 ہوگئی

کراچی: گلبہار میں گرنے والی عمارت سے مزید 3 لاشیں برآمد، اموات کی تعداد 25 ہوگئی

کراچی کے علاقے گلبہار میں رواں ہفتے گرنے والی عمارت سے مزید 3 لاشیں برآمد کرلی گئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 25 ہوگئی۔

جمعرات کے روز رہائشی عمارت دیگر 2 ملحقہ عمارتوں پر گر گئی تھی جس کی وجہ سے اس وقت 14 لاشیں اور 17 زخمی سامنے آئے تھے۔

اس کے بعد سے متعدد لاشیں ملبے سے برآمد کی گئیں جبکہ ایک بچے کو اس میں سے زندہ بھی نکال لیا گیا۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان سعد ایدھی کے مطابق اب بھی 7 سے 8 افراد عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے اور ہم نچلی منزل تک پہنچ چکے ہیں، ریسکیو کرنے والوں کو لگتا ہے کہ 7 سے 8 افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں اور وہ زندہ بھی ہیں’۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ علاقہ اتنا گنجان آباد ہے کہ بھاری مشینری کو ریسکیو کاموں کے لیے لایا نہیں جاسکتا، پاک فوج کی ریسکیو ٹیم نے علاقے کو کورڈن آف کردیا ہے جبکہ جائے وقوع پر موجود اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن آج شام تک مکمل کرلیا جائے گا۔

ابتدائی تحقیقات میں بلڈر کی غلطی سامنے آئی

ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ بلڈر نے فاؤنڈیشن میں مبینہ طور پر کھدائی کے بڑے کام انجام دیے تھے اور موجودہ ستونوں کی مدد کے لیے اضافی ستون کھڑے کرنے کی کوشش کی تھی، اس نے یہ عمارت کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور اسے گرنے سے روکنے کے لیے کیا تھا۔

رضویہ سوسائٹی پولیس اسٹیشن کے تفتیشی افسر آغا عامر نے ڈان کو بتایا کہ اس عمارت میں شگاف پڑنے پر مالک محمد جاوید خان نے پانچویں منزل پر تعمیراتی کام شروع کیا تھا۔

سرکاری حکام کا نوٹس

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جمعے کے روز عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی ہدایت دی تھی۔

کراچی کے میئر وسیم اختر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے زخمیوں کو بہترین چبی سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

انسپیکٹر جنرل پولیس (سندھ) مشتاق مہر نے بھی سینٹرل سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد عارف اسلم راؤ کو علاقے میں ریسکیو آپریشن کی سربراہی کا حکم دیا تھا۔

پولیس کی پریس ریلیز کے مطابق پولیس اور رینجرز کے ایک دستے کو علاقے میں بھیجا گیا تھا تاکہ ریسکیو آپریشن میں مدد کی جاسکے۔

گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے واقعے پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

جمعے کے روز عمارت گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کا مقدمہ منہدم عمارت کے مالک کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا۔

مقدمہ رضویہ تھانے میں درج کیا گیا جس کے مطابق واقعے کی اطلاع دوپہر 12 بج کر 25 منٹ پر ملی۔

ایف آئی آر کے مطابق عمارت محمد جاوید خان نامی شخص کی ملکیت ہے جو کنسٹرکشن کا کام کرتا ہے اور مذکورہ گراؤنڈ پلس 4 عمارت بھی اسی نے تعمیر کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق سرکاری محکموں کے افسران نے بھی عمارت کی تعمیر کے حوالے سے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔

مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 109، 427، 337، 119 اور 322 کو شامل کیا گیا ہے۔

Facebook Comments