ھفتہ 27 اپریل 2024

جرمنی کے دارلحکومت برلن میں ایک انوکھی تقریب کا انعقاد

جرمنی کے دارلحکومت برلن میں ایک انوکھی تقریب کا انعقاد

جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسی تقریب منعقد کی گئ جس میں اسلامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے والی خواتین کی بلا معاوضہ خدمات پر انھیں سراہا گیا۔
جس کے لئے پہلی بار جرمن حکومت نے اس تقریب کو نہ صرف سپورٹ کیا بلکہ اسپانسر بھی کیا۔
نساء کے نام سے تقریب ایک مقامی ہال میں منعقد کی گئ تھی جس میں مسلم و غیر مسلم اور جرمنی سمیت مختلف ممالک کی خواتین و حضرات نے شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔
جرمن مسلم سینٹر کی جانب سے اس تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں جیوری کی مدد سے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بلامعاوضہ اپنی بہترین خدمات انجام دینے والی تین خواتین کو منتخب کرکے انھیں انعامات سے نوازا گیا۔جن میں پہلا انعام حاصل کرنے والی پاکستانی نژاد جرمن ثناء نے حاصل کیا ۔جنھیں پانچ سو یورو کی روم انعام میں دی گئ۔

 

ثناء اللہ نے انتہائ کم عمری میں یہاں کی ایک فلاحی تنظیم اسلامک ریلیف کے ساتھ مل کر مسلمان ممالک کے غریب و نادار افراد کے لئے فلاحی کام شروع کر دئیے تھے۔اس وقت جب ان کی عمر 13 سال کے لگ بھگ تھی۔
۔دوسرا انعام حیا نے وصول کہا جو کہ ایک جرمن مسلم ہیں اور خود کو ہر دینی معاملات میں مدد کے لئے ہر وقت پیش پیش رکھتی ہیں۔
تیسرا انعام وصول کرنے والی دعا کا تعلق مقامی مسجد زیتونہ سے ہے جو کہ وہاں قرآنی و دینی تعلیمات سے جڑی ہوئ ہیں۔
تقریب کی مہمان خصوصی کھترینہ حکومتی عہدیدارتھیں۔
جن کا کہنا تھا کہ آج وہ یہاں اس تقریب میں آکر بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں۔اور امید کرتی ہیں کہ اس طرح سے یہاں کی مسلم خواتین جو کہ نہ صرف یہاں مسلم کمیونٹی کے لئے بھرپور خدمات انجام دے رہی ہیں ان کی حوصلہ افزائ ہوگی بلکہ وہ مزید طاقتور بن کر ابھریں گیں اور جرمن معاشرے میں مزید مثبت کردار ادا کریں گیں۔
پہلا انعام وصول کرنے والی ثنا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ بہت خوش ہیں ۔
اور اس کے لئے وہ اپنے والدین اور استاذہ کی بے حد شکر گزار ہیں۔
تقریب کی مہمان خصوصی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب بہترین تقریب تھی اور مجھے امید ہے کہ یہ خواتین مزید حاصل و عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گی ۔

آرگنائزرز کا کہنا تھا کہ آج وہ یوں اس طرح کی تقریب برلن میں منعقد کرکے بے حد خوشی محسوس کر رہی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ آئیندہ بھی جرمن حکومت ان کا ساتھ دیتی رہے گی۔

تقریب کے اختتام پر مہمانوں کی تواضع جرمن عربی ترکی کھانوں سے کی گئ

Facebook Comments