ھفتہ 18 مئی 2024

اسٹاک ایکسچینج میں 2008 کے بعد سب سے برا ہفتہ ریکارڈ

اسٹاک ایکسچینج میں 2008 کے بعد سب سے برا ہفتہ ریکارڈ

کراچی: گزرنے والا ہفتہ اسٹاک مارکیٹ کے لئے ڈراؤنا خواب تھا جس نے کے ایس ای 100 انڈیکس میں 5 ہزار 393 پوائنٹس کی کمی دیکھی جو تاریخ کے سب سے شدید مندی کی ظاہر کرتی ہے۔

 دھرتی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں میں کاروباری ہفتے کے دوران 15 فیصد کمی آئی جو دسمبر 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد فیصد کے لحاظ سے سب سے بڑی کمی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ 30 ہزار 667 پوائنٹس پر بند ہوا۔

پاکستانی مارکیٹ تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے متاثر ہورہی ہے جہاں کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے وہیں سرمایہ کار بھی مارکیٹ سے اپنا پیسا نکال کر محفوظ جگہ منتقل کر رہے ہیں۔

سرمایہ کار انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں تشویش ہے کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن اور اہم شہروں دفاتر بند ہونے سے صنعتی و معاشی اثرات کیا مرتب ہوں گے۔

جہاں سرمایہ کار عالمی معاشی سست روی سے پریشان ہیں وہیں ملک کے لیے اس وقت سب سے بڑی خوشخری عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہے۔

معاشی طور پر دیکھا جائے تو فروری کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 61 فیصد تک ہوا۔

کاروباری ہفتے کا آغاز منفی رجحان کے ساتھ ہوا۔

سب سے اہم پیش رفت میں مارنیٹری پالیسی کمیٹی کے ریٹ 75 بی پی ایس ہونے کا اعلان تھا۔

مقامی سرمایہ کاروں کی اسٹیٹ بینک کے رد عمل نے حوصلہ شکنی کی جس نے متوقع 100 سے 300 بی پی ایس پالیسی ریٹ کرنے کے بجائے 75 بی پی ایس کی۔

گزشتہ ہفتے ہونے والے کل 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے اسٹاک کی فروخت میں سے غیر ملکیوں نے 2 کروڑ ڈالر کے اسٹاک فروخت کیے۔

Facebook Comments