پیر 29 اپریل 2024

انسان کی بڑھتی عمر اور سونگھنے کی حس میں کیا تعلق ہے؟ تحقیق کاروں کو بڑی کامیابی مل گئی

کوپن ہیگن(دھرتی نیوز انٹرنیشنل ڈیسک) سونگھنے کی حس کا ختم ہو جانا کورونا وائرس کی علامت قرار دیا گیا ہے تاہم اب ڈنمارک کے سائنسدانوں نے اس حوالے سے ایک اور حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔

میل آن لائن کے مطابق ڈنمارک کے تحقیق کاروں نے اپنی نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ عمر کے ساتھ بھی انسان کی سونگھنے کی حس متاثر ہوتی اور بتدریج کمزور ہوتی چلی جاتی ہے۔ جب انسان 55سال کی عمر سے آگے نکلتا ہے تو اس کو کافی، گوشت اور دیگر کئی طرح کے کھانوں کی خوشبو کم آنی شروع ہو جاتی ہے۔تجربات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی خوشبو بڑھتی عمر میں بھی کم نہیں ہوتی۔ ان میں مالٹا، رس بھری، ونیلا و دیگر شامل ہیں۔

 یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 20سے 98سال کی عمر کے لوگوں پر تجربات کیے۔ نتائج میں انہوں نے بتایا کہ عمر رسیدہ لوگوں کو نہ صرف یہ کہ کافی کی خوشبو کم محسوس ہونے لگتی ہے بلکہ انہیں اس کی خوشبو بری بھی لگنی شروع ہو جاتی ہے۔ عمر رسیدگی میں انہیں ’تلے ہوئے کھانوں‘ کی خوشبو بدستور اچھی لگتی رہتی ہے۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پروفیسر ایوا ہونیز ڈی لیکنبرگ کا کہنا تھا کہ ”ماضی میں اس موضوع پر ہونے والی کئی تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے کہ عمر رسیدگی میں انسان کی سونگھنے کی حس کلی طور پر کمزور ہو جاتی ہے لیکن ہماری تحقیق میں اس کے برعکس انکشاف ہوا ہے کہ انسان کی سونگھنے کی حس بعض کھانوں کے حوالے سے کمزور ہوتی ہے، جبکہ بعض کھانوں کے حوالے سے جوں کی توں رہتی ہے۔ ہماری یہ تحقیق کیئرہومز میں عمر رسیدہ افراد کے لیے تیار ہونے والے کھانوں میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔“

Facebook Comments