کیئر نہیں کردا، ٹائم سپیئر نہیں کردا، ہائے وے بائیڈن تیرے دل وچ کی؟جو بائیڈن کے عمران خان سے رابطہ نہ کرنے پر ریحام خان کا طنز،میم شیئر کردی
عمران خان کی سابق اہلیہ و صحافی ریحام خان نے وزیراعظم سے امریکی صدر کے رابطہ نہ کرنے کے معاملے پر طنز کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک میم شیئر کر دی۔ ٹوئٹر پر جاری کردہ ٹوئٹ میں انہوں نے ایک تصویر شیئر کی جس میں جو بائیڈن اور عمران خان دونوں کو دکھایا گیا ہے۔
اس تصویر کے کیپشن میں ریحام خان نے لکھا کہ کیئر نہیں کردا، ٹائم سپیئر نہیں کردا، ہائے وے بائیڈن تیرے دل وچ کیہ؟ ساڈے نال شیئر نہیں کردا۔ انہوں نے پنجابی کے مصرعے لکھے جن کا مطلب ہے کہ ہمارا خیال نہیں کرتے، تم ہمارے لیے وقت نہیں نکالتے، جوزف بائیڈن تمہارے دل میں کیا ہے ہمیں کیوں نہیں بتا دیتے۔
Care nhi karda? Time ispare nahi kerda? Haye vey tere (Biden) dil vich kee?? Saday nul share nhi kerda pic.twitter.com/ptzLLaKeSP
— Reham Khan (@RehamKhan1) August 5, 2021
ان کا اس طرح کی میم شیئر کرنے کا مقصد وزیراعظم عمران خان اور حالیہ پاکستانی سیاست پر طنز کرنا ہے کیونکہ رواں سال جنوری میں جب سے امریکی صدر نے حلف اٹھایا ہے انہوں نے دنیا کے بیشتر ممالک کے سربراہان کے ساتھ رابطہ کیا ہے سوائے عمران خان کے۔
یاد رہے کہ ریحام خان اکثر اوقات وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتی دکھائی دیتی ہیں اس لیے ان کے اس ٹوئٹ پر بھی ٹوئٹر صارفین نے ردعمل دیتے ہوئے ان کو روایتی انداز میں کھری کھری سنائی ہیں۔
اس ساری صورتحال کاپس منظر یہ تھا کہ مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ اگر امریکا پاکستان کے ساتھ رابطہ نہیں کرتا تو پاکستان کے پاس اور بھی آپشن موجود ہیں۔ دراصل کچھ ایسا طبقہ موجود ہے جس کا خیال ہے کہ پاکستان کا خود کو اس طرح اہمیت کا حامل سمجھنا ضروری نہیں کیونکہ امریکا پہلے ہی افغانستان سے رواں سال کے آخر تک انخلا کا اعلان کر چکا ہے۔
امریکا کے افغانستان انخلا پر پاکستان کو اعتماد میں نہ لینے کے معاملے پر خود امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کہہ چکے ہیں کہ یہ سن کر حیرت ہوئی کہ صدر بائیڈن نے پاکستانی وزیراعظم پاکستان عمران خان سے پاک امریکا اور افغانستان تعلقات کے بارے میں رابطہ نہیں کیا۔
ہم کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ پاکستان سے ہم آہنگی کے بغیر افغانستان سے ہمارے فوجیوں کی واپسی مؤثر ہوگی جب کہ بائیڈن انتظامیہ واضح طور پر جانتی ہے کہ اںخلا کے بعد بھی افغانستان میں ہمارے لیے مسائل موجود رہیں گے۔
I believe that this decision by the Biden Administration to withdraw all forces and not stay engaged with Pakistan is a major disaster in the making, even worse than the blunder in Iraq.
— Lindsey Graham (@LindseyGrahamSC) June 22, 2021
امریکی سینیٹر نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ جوبائیڈن کا افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کے عمل میں پاکستان کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ بڑی تباہی کی صورت میں عراق میں ہونے والی غلطی سے بھی بدتر غلطی ثابت ہوگا۔
Facebook Comments