پیر 20 مئی 2024

اشرف غنی کابل سے فرار کیوں ہوئے ؟ افغان صدر کے سابق مشیر نےانہیں کیا مشورہ دیا تھا ؟بڑا دعویٰ سامنے آگیا

کابل(دھرتی نیوز انٹرنیشنل ڈیسک)افغانستان میں طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد حکومت سازی کے لئے سر جوڑ لئے ہیں،دوسری طرف پوری دنیا کی نظریں افغانستان کی لمحہ با لمحہ بدلتی صورتحال پر مرتکز ہیں جبکہ سبکدوش افغان صدر اشرف غنی راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ہمسایہ ملک تاجکستان پہنچ گئے ہیں ،ایسے میں ہمسایہ ملک جانے سے قبل اشرف غنی کے سابق مشیر طارق فرہادی نے ایک عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اشرف غنی نے دو دن کے اندر افغانستان نہ چھوڑا تو وہ مارے جائیں گے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے کابل میں داخلے سے قبل العربیعہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق مشیر طارق فرہادی نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کے لیے زیادہ انتظار نہیں کریں گے،اگر صدر اشرف غنی نے کابل نہ چھوڑا تو ان کی جان کو شدید خطرہ ہے اور وہ مارے جائیں گے،اشرف غنی امریکا کے لیے کام کر رہے ہیں،اس لئے ان کو دو دن کے اندر اندر کابل چھوڑ دینا چاہئے۔

 واضح رہے کہ طالبان کے کابل میں داخلے کے بعد امریکہ نے اپنے سفارتی عملے کو بذریعہ ہیلی کاپٹرز سفارت خانے سے نکال لیا ہے جبکہ طالبان نے تمام افغان شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنائیں گے جبکہ دارالحکومت کابل میں بھی کسی شخص کی جان، املاک اور عزت کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

Facebook Comments