ھفتہ 27 اپریل 2024

اے ڈی بی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو مزید 5 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کردیا

اے ڈی بی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو مزید 5 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کردیا

ایشیائی ترقی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے نیشنل ڈزاسٹر رسک مینیجمنٹ فنڈ کو حکومت کی کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ پر ردعمل میں مدد کے لیے 5 کروڑ ڈالر کا اعلان کردیا۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ فنڈ اے ڈی بی کی پاکستان کے لیے کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے تعاون کی سیریز کا حصہ ہیں جس سے ہسپتال، آئیسولیشن یونٹس، لیبارٹریز اور ملک کی دیگر طبی سہولیات کے لیے طبی آلات اور سامان منگوایا جاسکے گا۔

ان فنڈز میں 3 کروڑ ڈالر کے اس سے قبل ڈزاسٹر مینیجمنٹ فنڈ کے لیے منظور ہونے والے فنڈ بھی شامل ہیں جن کا مقصد تبدیل کرتے ہوئے اسے فوری طور پر کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:14 اپریل کے بعد دیکھیں گے کہ لاک ڈاؤن کیسے ختم کیاجائے، وزیراعظم عمران خان

5 کروڑ ڈالر کے علاوہ اے ڈی بی ڈزاسٹر رسک مینجمنٹ اداروں کی صلاحیت بڑھانے، انتہائی نگہداشت یونٹ کی سہولیات میں کم از کم 5 ہزار ڈاکٹروں، نرسوں اور فرنٹ لائن پر کام کرنے والے تکنیکی عملے کی تربیت فراہم کرنے کے لے معاونت فراہم کر رہا ہے۔

یہ گرانٹ حکومت کو کورونا وائرس پر ردعمل کی منصوبہ بندی اور ان کو مربوط کرنے کے لیے اضافی تکنیکی صلاحیت فراہم کرے گی۔

گزشتہ ماہ اے ڈی بی نے فوری طور پر 25 لاکھ ڈالر کی امدادی گرانٹ فنڈز کی منظوری دی تھی تاکہ پاکستان کو ہنگامی طبی سامان، ذاتی حفاظتی سامان، تشخیصی اور لیبارٹری کا سامان اور دیگر سامان خریدنے میں مدد دی جاسکے۔

اس میں اے ڈی بی کے ایشیا پیسیفک ڈزاسٹر ریسپانس فنڈ سے 20 لاکھ اور یونیسیف کے ذریعہ سامان کے حصول کے لیے 5 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں طبی سامان کی کمی پر پاکستان کا تشویش کا اظہار

اس کے علاوہ نیشنل ڈزاسٹر رسک مینیمجنٹ فبڈ (این ڈی آر ایم ایف) نے حکومت کے کورونا وائرس پر رد عمل کے تعاون کے لیے اے ڈی بی کے مالی اعانت سے حاصل ہونے والے اپنے فنڈ سے 2 کروڑ ڈالر فراہم کیے تھے۔

پاکستان کے لیے اے ڈی بی کی کنٹری ڈائریکٹر ژاؤونگ یانگ نے کہا کہ ’کورونا وائرس کا پھیلنا پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اور ہم اس بحران کو حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کے پابند ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ان فنڈز سے وبا سے لڑنے اور غریب اور انتہائی کمزور عوام کے لیے صحت کی سہولیات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو فوری طور پر مدد ملے گی‘۔

Facebook Comments