پیر 20 مئی 2024

ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں‘ دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں، وزیرخارجہ

اسلام آباد (دھرتی نیوز ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں‘ دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمن ہم منصب سے افغانستان میں سپائلر کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی کیوں کہ دنیا کو افغانستان میں امن تباہ کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا ، افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کے بارے میں اندازے غلط ثابت ہوئے ، 3لاکھ افغان متحر ک فوج اورحکومت کہاں گئیں؟ 20سال سے افغانستان میں حکومت قائم تھی ادارے کام کررہے تھے ، طالبان کو کابل کی جانب پیش قدمی کے دوران مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے 10 ہزار سے زائد غیر ملکی شہریوں کے انخلا میں مدد کی ، امید ہے اگلے چند دنوں میں افغانستان میں حکومت کا اعلان ہوجائےگا ، دنیا کو افغانستان میں نئی قیادت کو وقت دینا چاہیے ، دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں ، ماضی کی غلطیاں نہیں دہرانی چاہییں ، طالبان سمجھ چکے ہیں کہ بغیر غیر ملکی سپورٹ کے وہ نہیں چل سکتے۔

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ ہائیکوماس نے کہا کہ جرمنی افغانستان میں ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کر رہا ہے ، افغانستان سے انخلا میں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، افغانستان سے انخلا میں پاکستان کا کردار مثبت رہا ، افغانستان سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نکالا گیا ، پاکستان نے اںخلا میں کلیدی مدد کی ، پر امید ہیں باقی رہنے والے جرمن کو افغانستان سے نکلنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہے، معاملات کو بہتر سمجھتا ہے ، طالبان کے وعدوں کو آنے والے دنوں میں پتہ چلے گا تاہم طرز حکومت کے تعین کے لیے عسکری مداخلت ناکام رہی ہے ، ہمیں عسکری مداخلت کے اسباب اور نتائج کا تجزیہ کرنا ہو گا۔

Facebook Comments