اتوار 19 مئی 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ چینی سستی کرنے کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہم

اسلام آباد ہائیکورٹ چینی سستی کرنے کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی سستی کرنے کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر  برہمی کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں رحیم یار خان سے گنے کے کاشت کار کی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت عالیہ نے گنےکےکاشت کارکی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کرلی۔

اس دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چینی سستی کرنے کے حکم پر عمل درآمد سے متعلق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومتی اداروں کو شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم امتناع چینی سستی کرنے سے مشروط تھا،چینی 70 روپے کلو فروخت کرنے کا کیا بنا؟

 ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ خط وکتابت جاری ہے لیکن مارکیٹ میں چینی 70 روپے کلو دستیاب نہیں۔

 اس پر  چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پھر تو بات ہی ختم ہوگئی، مرکزی کیس پھر جلدی سماعت کے لیے رکھ لیتے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکم امتناع میں چینی کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ اہم تھا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت اس طرح قیمتوں کا تعین تو نہیں کرسکتی ہے یہ تو انتظامیہ کا کام ہے۔

شوگر ملز کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ  چینی بحران پر  شوگر انکوائری کمیشن کی گذشتہ دنوں سامنے آنے والی فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب) اور ٹیکس سے متعلق معاملات فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اسٹیٹ بینک اور مسابقتی کمیشن کو بھی شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

لیکن شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے،شوگر ملز ایسوسی ایشن کا مؤقف ہے کہ کمیشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کی تحقیقات کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔

 11 جون کو کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی کمیشن رپورٹ کے مطابق کارروائی پر عمل درآمد 10 روز کے لیے روکتے ہوئے چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم دیا تھا۔

Facebook Comments