جمعہ 17 مئی 2024

شیر اور شیرنی کی موت پر زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری

شیر اور شیرنی کی موت پر زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری

اسلام آباد: ہائی کورٹ کی جانب سے شیر اور شیرنی کی موت کے معاملے پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے ماحولیات زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق مرغزار چڑیا گھر کے شیر اور شیرنی کی موت کے معاملے پر وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کو بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

شیروں کی جوڑی کی موت کے سلسلے میں عدالت نے سیکریٹری وزارت ماحولیات ناہید درانی، چیئرمین سی ڈی اے امیر علی احمد، چیف میٹرو پولیٹن اشفاق ہاشمی، آئی جی فاریسٹ محمد سلیمان، سیکریٹری جنگلات اینڈ وائلڈ لائف پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ محمد آصف، سیکریٹری جنگلات خیبر پختون خوا شاہد اللہ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی کے دوران شیر اور شیرنی کی موت واقع ہوئی تھی، اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

سابق وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری، مئیر اسلام آباد شیخ عنصر عزیز، سینیٹر مشاہد حسین سید، بائیو ڈائیورسٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر زاہد بیگ مرزا سمیت مجموعی طور پر 19 افراد کے خلاف شو کاز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

 دھرتی نیوز کے مطابق یہ شوکاز نوٹسز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایت پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے جاری کیے ہیں، عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہمالیہ کے ریچھوں کی پناہ گاہوں میں منتقلی کی درخواست کو منظور نہیں کیا گیا ہے کیوں کہ ہمالیہ کے برفانی ریچھ معدوم ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ 21 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرغزار چڑیا گھر میں رکھے گئے تمام جانوروں کو 60 روز کے اندر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا تحریری حکم جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد کے دوران شیروں کی جوڑی ہلاک ہو گئی۔

Facebook Comments