اتوار 05 مئی 2024

امریکہ میں 10لاکھ شہریوں نے قبل از وقت ووٹ ڈال دیا

امریکہ میں 10لاکھ شہریوں نے قبل از وقت ووٹ ڈال دیا

 واشنگٹن(دھرتی نیوز) 2020ء کے انتخابات میں تقریباً دس لاکھ شہری پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں جو2016ء میں ہونے والے انتخابات کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے۔ ”یو ایس الیکشن پراجیکٹس“ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ڈیمو کریٹک پارٹی کی حوصلہ افزائی کے تحت ڈاک کے ذریعے قبل از وقت ووٹ ڈالنے کی سہولت کا زیادہ فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نو لاکھ 75ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹروں نے جو یہ حق استعمال کیا ہے ان کی اکثریت ڈیمو کریٹس ہے۔ صدر ٹرمپ مسلسل اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ڈیمو کیرٹک پارٹی ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی آپشن پر اس لئے زور دے رہی ہے کیونکہ اس طرح صحیح ووٹوں کی تصدیق کم اور جعلسازی اور فراڈ کا امکان بڑھ سکتا ہے۔ امریکی ٹی وی چینلز نے ”یو ایس الیکشن پراجیکٹس“ کے منتظم فلوریڈا یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس پروفیسر مائیکل میکڈونلڈ نے بیان دیا ہے کہ سو موار تک قبل از وقت ووٹ دینے والوں کی تعداد دس لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ پہلے کسی انتخابات میں اصل تاریخ سے اتنا پہلے اتنی زیادہ تعداد میں ڈاک کے ذریعے ووٹ نہیں ڈالے گئے۔پروفیسر میڈونلڈ بتاتے ہیں کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے علاوہ اتنی زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے کا سبب ریاستوں کے ووٹ ڈالنے کے قوانین میں تبدیلی بھی ہے۔ انہوں نے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے والے افراد کی رجحان کا تجزیہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں کم عمر کے افراد کی تعداد زیادہ ہے اس لئے3نومبر کے باقاعدہ انتخابات میں بھی نوجوان نسل کی زیادہ شرکت کی توقع ہے۔

Facebook Comments