پنجاب کا خطرناک ترین ڈکیت گینگ گرفتار
بعض اوقات پولیس ایسے گینگ کو گرفتار کر لیتی ہے جن کی گرفتاری کے مثبت اثرات امن و امان کی صورتحال پرایک طویل عرصہ تک محسوس کیے جاتے ہیں۔ گجرات کے علاوہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں خونی ڈکیتیوں میں ملوث ایک ایسے گینگ کے درجنوں افراد کو گجرات پولیس کے سربراہ عمر فاروق سلامت کی کاوشوں سے گرفتار کر لیا گیا جن کے قبضہ سے بھاری مالیت کی رقم مال مسروقہ اور اسلحہ بھی قبضہ میں لیا گیا ۔ڈی پی او عمر فاروق سلامت کا شمار پنجاب کے ان کامیاب ترین پولیس افسران میں ہوتا ہے جو اپنی صبح کا آغاز خدا کے حضور سربسجود ہو کر اور بعد ازاں اپنے دفتر میں بیٹھ کر تلاوت قران پاک سے کرتے ہیں۔کہتے ہیں ابتداء اچھی ہو تو انتہا بھی اچھی ہوتی ہے ،خداو ند کریم سے اسکی نصرت اور مدد کے طلبگار اس عاجز اور انکسار پولیس آفیسر پر خدا کی کروڑہا رحمتیں کیوں نہ نازل ہوں جو سارا دن انتہائی تحمل مزاجی بردباری اور میانہ روی سے عوام کو انصاف فراہم کرتے ہوئے نظر آتے ہیں تو رات کو کسی نہ کسی گلی، کوچے، سڑک کے علاوہ تھانہ میں پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اپنی رات کا چین بھی قربان کر دیتے ہیں، یہ ایسے پولیس افسران میں سرفہرست ہیں جن کا نام گجرات کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا ۔
پنجاب پولیس کے ماتھے کا جھومر بھی ہیں ،انکی رفاقت میں ابھی طویل نشست تو نہیں ہوئی، چند ایک ضروری کام کیلئے پانچ منٹ کی ملاقات میں انہیں انتہائی عوام کا ہمدرد پایا ۔اس دیانتدار پولیس آفیسر پر جتنا بھی رشک کیا جائے کم ہے ،خود ہر وقت کام، کام اور کام کرتے رہتے ہیں تو کام چوروں پر انکی گہری نظر بھی ہوتی ہے، کسی سابق ڈی پی او کے دور کو برا بھلا کہنے کی بجائے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ خداوند کریم نے گجرات پولیس کے سربراہ کے طور پر جس شخص کا انتخاب کیا وہ خود خدا کا عاجزی رکھنے والا درویش صفت انسان ہے ،جو گفتار اور کردار کے حوالے سے اپنا ثانی نہیں رکھتا، اگر ساری گجرات پولیس انکی تقلید کرنا شروع کر دے اور اس امر کو ذہن میں رکھے کہ ایک دن خدا وند کریم کے انصاف کا بھی سامنا کرنا پڑیگا اور یوم حساب کے موقع پر جب افراتفری کا سماں ہوگا، اس وقت اپنے ہی اعمال کام آئیں گے۔ یہ پی آر او برانچ کے سربراہ چوہدر ی اسد گجر اور انکی ٹیم کا ہی طرہ امتیاز ہے کہ وہ اپنے ڈی پی او کے ویژن کے مطابق ہر وقت مصروف عمل رہتے ہیں، وہ عوام، صحافیوں اور پولیس کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں، گجرات پولیس کے سربراہ اور انکی ٹیم کو دیکھ کر یہ انداز لگایا جا سکتا ہے
گرفتار ہونیوالا مذکورہ گینگ 2019.20میں رضوان عرف کمانڈو کے نام سے انتہائی متحرک رہا اور اس نے زیادہ تر وارداتیں، کھاریاں، ڈنگہ اور لالہ موسی سمیت تھانہ صدر گجرات کے علاقے میں شاہراؤں پر ناکے لگا کر لوگوں کے گھروں میں داخل ہو کر اسلحہ کے زور پر ڈکیتی کی وارداتیں کرتا اور فرار ہو جاتے ۔ڈکیتی کی مختلف وارداتوں میں مذکورہ گینگ نے سردست سامنے آنیوالے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ،انکی گرفتاری پولیس کیلئے چیلنج بنی رہی ،انتہائی اور ذہانت اور تدبر کا مظاہرہ کرنیوالے عمر فاروق سلامت ڈی پی او نے ٹریس نہ ہونیوالے مقدمات کا جائزہ لینا شروع کیا تو ایسی لاتعداد ڈکیتیاں اورقتل کی وارداتیں سامنے آئیں جو عدم پتہ ہو چکی تھیں۔ انہوں نے عظمت حیات ڈی ایس پی لالہ موسی کی زیر نگرانی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس میں ایس ایچ او تھانہ صدر توقیر الحسن،ایس ایچ او صدر کھاریاں مجاہد عباس، سب انسپکٹر فائق عباس اور دیگر تجربہ کار پولیس ملازمین شامل تھے ۔
Facebook Comments