’اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘ سکواڈ سے ڈراپ ہونے پر محمد حفیظ کی ٹویٹ، علی ظفر نے ان سے کیا پوچھا؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث شروع ہو گئی
لاہور (دھرتی نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینئر آل راﺅنڈر محمد حفیظ جنوبی افریقہ کیخلاف ہوم ٹی 20 سیریز کیلئے قومی سکواڈ سے ڈراپ ہونے پر سخت مایوس ہیں جبکہ گلوکار علی ظفر بھی انہیں ٹیم سے باہر نکالے جانے کی وجہ تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اعلان کردہ سکواڈ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے قرآن کی آیت لکھی جس کا ترجمعہ یہ ہے کہ ’اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘
إِنَّ اللّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ٢:١٥٣
“Indeed ALLAH is with the patient” pic.twitter.com/ff1VLMpmwv— Mohammad Hafeez (@MHafeez22) January 31, 2021
دوسری جانب سپورٹس جرنلسٹ سلیم خالق نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ محمد حفیظ کو وزیراعظم کے سامنے بے روزگار کرکٹر کا مقدمہ پیش کرنے کی سزا ملی ہے۔ انہوں نے لکھا ’محمد حفیظ جیسا ان فارم کھلاڑی کسی اور ملک میں ہوتا تو وہاں کا کرکٹ بورڈ اسے سر آنکھوں پر بٹھاتا مگر چونکہ انہوں نے بے روزگار کرکٹرز کا مقدمہ وزیراعظم کے سامنے پیش کیا جس سے کرکٹ حکام کی انا کو ٹھیس پہنچی، اس لئے انہیں باہر کرنے کیلئے صرف ایک موقع کا انتظار ہے جو شاید اب مل گیا ہے۔‘
محمد حفیظ جیسا ان فارم کھلاڑی کسی اور ملک میں ہوتا تو وہاں کا کرکٹ بورڈ اسے سر آنکھوں پر بٹھاتا مگر چونکہ انھوں نے بے روزگار کرکٹرز کا مقدمہ وزیراعظم کے سامنے پیش کیا جس سے کرکٹ حکام کی انا کو ٹھیس پہنچی،اس لیے انھیں باہر کرنے کےلیے صرف ایک موقع کا انتظار ہے جو شاید اب مل گیا ہے
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) January 31, 2021
پاکستان کے معروف گلوکار علی ظفر بھی انگلینڈ اور پھر نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد حفیظ کو سکواڈ سے باہر کئے جانے پر نالاں ہیں اور وہ بھی یہ جاننے کے خواہاں ہیں کہ آخر انہیں ٹیم سے باہر کیوں کیا گیا۔ انہوں نے سلیم خالق کی اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے محمد حفیظ کو ٹیگ کیا اور ان سے پوچھا ’کیا یہ واقعی سچ ہے‘۔ البتہ محمد حفیظ نے اس معاملے پر کوئی واضح جواب دینے کے بجائے ان کے سوال کو محض لائک کرنا ہی مناسب سمجھا۔
Is this true @MHafeez22 ? https://t.co/HI97rqBCyT
— Ali Zafar (@AliZafarsays) January 31, 2021
Facebook Comments