پیر 20 مئی 2024

کیا پیپلزپارٹی نے اراکین کو کہاجس کو چاہیں ووٹ دیں،جسٹس یحییٰ آفریدی کا فاروق ایچ نائیک سے استفسار

اسلام آباد(دھرتی نیوز) سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرجسٹس یحییٰ آفریدی نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیاکہ کیا پیپلزپارٹی نے اراکین کو کہاجس کو چاہیں ووٹ دیں،فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ میرے دلائل کرپشن یا ڈیپ سٹیٹ پر نہیں قانون پر ہوں گے۔

 دھرتی نیوزکے مطابق سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے سماعت کی،فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سینیٹ الیکشن خفیہ سے ووٹنگ ہوتا ہے ،ایم پی ایزانفرادی حیثیت میں ووٹ ڈالتے ہیں ،جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ کیا پیپلزپارٹی نے اراکین کو کہاجس کو چاہیں ووٹ دیں،فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ میرے دلائل کرپشن یا ڈیپ سٹیٹ پر نہیں قانون پر ہوں گے۔

 چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ جمہوریت میں پارٹی قیادت کاکوئی کردارنہیں ہوتا،جمہوریت میں فیصلے پارٹی کرتی ہے،قیادت نہیں،کوئی اوپر سے اپنے فیصلے لاکرنافذنہیں کرسکتا،پارٹیوں کے فیصلے بھی جمہوری اندازمیں ہونے چاہئیں،آئین میں پارٹیوں کاذکر ہے،شخصیات کانہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ آئین میں استعمال شدہ لفظ”الیکشن”کوغلط نہ کہیں،آپ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے سوال کاجواب نہیں دیا،کیاہرایم پی اے ووٹ دینے کیلئے آزادہوتا ہے،فاروق نائیک نے کہاکہ پارٹی لائن پرعمل کرناسینیٹ الیکشن کیلئے لازمی نہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کس کوووٹ دیناہے یہ فیصلہ پارٹیاں کیسے کرتی ہیں؟کیاپارٹیوں کے پاس اجلاس کے منٹ ہوتے ہیں؟فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے منٹ ہوتے ہیں،پارلیمنٹ میں ہر وزمختلف بلز پرووٹنگ ہوتی ہے،کبھی اپوزیشن حکومت کوتوکبھی حکومت اپوزیشن کوووٹ دیتی ہے ،صدر مملکت کے انتخاب کا مکمل طریقہ کارموجود ہے،سینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں قانون پر نہیں۔

Facebook Comments