ھفتہ 27 اپریل 2024

سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے، سپریم کورٹ

سینیٹ انتخابات

اسلام آباد(دھرتی نیوز) سینیٹ انتخابات کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا ہے کہ ایوان بالا کا الیکشن آئین کے آرٹیکل266 کے تحت ہوگا۔

 چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی شرح سے فیصلہ سنایا۔ ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی شامل تھے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے دیگر ججز کی رائے سے اختلاف کیا۔ سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ آئین کے ارٹیکل 226 کے تحت سینٹ انتخابات ہوں گے۔

صدر مملکت نے گزشتہ برس 23 دسمبر کو سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا۔ ریفرنس میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق رائے طلب کی گئی تھی۔

صدارتی ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت نہیں کرائے جاتے۔

سینیٹ کا انتخاب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کرایا جاتا ہے۔ سینٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے مؤقف اپنایا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن میں شفافیت آ ئے گی۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے سینیٹ الیکشن کے بعد شفافیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ سے متعلق صدارتی ریفرنس پر 20 سماعتیں ہوئیں۔ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے۔ عدالت نے پچیس فروری کو تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد رائے محفوظ کرلی تھی۔

Facebook Comments