سینیٹ الیکشن، صدارتی ریفرنس پر عدالتی رائے کے بعد صحافی غریدہ فاروقی نے سوال اٹھا دیا
اسلام آباد (دھرتی نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دیدی ہے اور اب صحافی اور اینکرپرسن غریدہ فاروقی نے بھی اس پر سوال اٹھا دیا ۔
ٹوئٹر پر غریدہ فاروقی نے لکھا کہ ” خوش آئند بات ہے کہ سپریم کورٹ نے اداروں کی حدود کا تعین، آئین کی بالادستی اور پارلیمان کی سپریمیسی برقرار رکھی ہے۔ پارلیمانی اختیار میں تجاوز نہیں کیا اور سینیٹ الیکشن آئین کے تابع برقرار رکھے ہیں۔ پائیدار انتخابی اصلاحات کیلئے اب تمام سیاسی جماعتوں کو پارلیمان میں اکٹھے ہونا چاہئیے”۔
خوش آئند ہیکہ سپریم کورٹ نے اداروں کی حدود کا تعین، آئین کی بالادستی اور پارلیمان کی سپریمیسی برقرار رکھی ہے۔ پارلیمانی اختیار میں تجاوز نہیں کیا اور سینیٹ الیکشن آئین کے تابع برقرار رکھے ہیں۔ پائیدار انتخابی اصلاحات کیلئے اب تمام سیاسی جماعتوں کو پارلیمان میں اکٹھے ہونا چاہئیے۔
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) March 1, 2021
مزید لکھا کہ ” صدارتی ریفرنس پر معزز سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ گہرائی سے درمیانی راستہ نکالا گیا ہے جس سے تمام فریقین مطمئن رہیں۔ فی الحال سینیٹ الیکشن سیکرٹ بیلٹ سے مگر ووٹ کی سیکریسی تاقیامت بھی نہیں۔ آخرِکار “کوئی ایسا طریقہ” نکل ہی آیا۔ فی الحال معاملہ الیکشن کمیشن کے سپرد کردیا گیا”۔
صدارتی ریفرنس پر معزز سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ گہرائی سے درمیانی راستہ نکالا گیا ہے جس سے تمام فریقین مطمئن رہیں۔ فی الحال سینیٹ الیکشن سیکرٹ بیلٹ سے مگر ووٹ کی سیکریسی تاقیامت بھی نہیں۔ آخرِکار “کوئی ایسا طریقہ” نکل ہی آیا۔ فی الحال معاملہ الیکشن کمیشن کے سپرد۔
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) March 1, 2021
انہوں نے سوال اٹھا یا کہ آئین کہتا ہے کہ سینیٹ الیکشن سیکرٹ بیلٹ سےہوں گے، سپریم کورٹ آف پاکستان نے اِسے برقرار رکھا ہے مگرسیکرٹ بیلٹ کو ٹریس ایبل( جو ڈھونڈا جاسکا یا جانچ کی جاسکے) بھی کہاہے۔ سینیٹ الیکشن کے بعد عدالت عظمیٰ کی اِس رائےکاکتنا اثرہوسکتاہے؟ بیلٹ سیکریسی کا تعین کون کریگا پارلیمان، الیکشن کمیشن یا پھر سپریم کورٹ؟ عدالت کی طرف سے آنیوالی رائے کا اطلاق کیا فیصلے کی مانند ہو گا؟
اھم نکات/سوالات : آئین کہتا ہےسینیٹ الیکشن سیکرٹ بیلٹ سےہونگےSCPنےاِسےبرقراررکھاہےمگرسیکرٹ بیلٹ کوtraceableبھی کہاہے۔SCکی اِس رائےکاکتنااثرہوسکتاہےسینیٹ الیکشن کےبعد؟ بیلٹ سیکریسی کا تعین کون کریگا پارلیمان، الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ؟ رائے کا اطلاق کیا فیصلے کی مانند ہو گا؟
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) March 1, 2021
انہوں نے مزید لکھا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تو ابھی سے مطالبہ کر دیا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے “فیصلے” پر عمل کرے اور ٹریس ایبل بیلٹ پیپرز چھپوائے یہ پیپرز ایک دن میں چَھپ سکتے ہیں۔۔۔ لیکن اہم نِکات و سوالات یہی ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تو ابھی سے مطالبہ کر دیا ہیکہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے “فیصلے” پر عمل کرے اورtraceableبیلٹ پیپرز چھپوائے یہ پیپرز ایک دن میں چَھپ سکتے ہیں۔۔۔ لیکن اھم نِکات و سوالات یہ ہیں 👇👇👇 https://t.co/uv2FfO5zyw
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) March 1, 2021
یادرہے کہ سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر محفوظ رائے سنا دی،سینیٹ انتخابات سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ہوں گے ،عدالت نے کہاہے کہ سینیٹ کے انتخابات آرٹیکل 226 کے تحت ہونگے ،فیصلہ چار ایک سے سنایا گیا ہے،جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔سپریم کورٹ نے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہوتے ہیں،الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ آزادانہ اورشفاف انتخابات کرائے،ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا،شفاف الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرے ،تمام ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ تفصیلی وجوہات بعد میں دی جائیں گی۔
Facebook Comments