جمعہ 26 اپریل 2024

سینیٹ الیکشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے میں نیاز احمد کیس کا حوالہ، اس مقدمے میں کیا فیصلہ ہوا تھا؟ بابر اعوان نے وضاحت کردی

اسلام آباد (دھرتی نیوز) وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تیسرا، پانچواں اور چھٹا پیرا اہم ہے، ان کی روشنی میں ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔

چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ انہوں نے ملاقات میں تین نکتے اٹھائے۔ پہلا نکتہ تو یہ ہے کہ نیاز احمد کے کیس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بیلٹ کی رازداری کے بارے میں الیکشن کمیشن زمینی حالات دیکھ کر فیصلہ کرسکتا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ دوسرا نکتہ یہ اٹھایا کہ آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس پانچ اختیارات ہیں، جن میں سے پہلا یہ ہے کہ الیکشن دیانتداری کے ساتھ ہو، ایمانداری کا تقاضہ یہ ہے کہ جس پارٹی کا ٹکٹ ہے اسی کو ووٹ دیا جائے۔

بابر اعوان کے مطابق انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ تیسری بات یہ کہ یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے، عمران خان کی حکومت وہ پہلی حکومت ہے جو شفاف الیکشن کیلئے سپریم کورٹ گئی۔ ہم نے اپوزیشن سے بھی بات کی کہ آپ کا میثاقِ جمہوریت یہ کہتا ہے کہ اوپن بیلٹ ہونا چاہیے۔

 خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے سنادی ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے چار ایک سے فیصلہ سنایا ہے کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے لیکن بیلٹ ہمیشہ کیلئے خفیہ نہیں رہ سکتا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

Facebook Comments