پیر 20 مئی 2024

جرمنی میں ساڑھے چھ ملین انسانوں کی داخلی نقل مکانی

جرمنی میں گزشتہ تیس برسوں کے دوران تقریباﹰ ساڑھے چھ ملین باشندوں نے داخلی نقل مکانی کی۔ اس دوران ملک کے مشرق میں نئے وفاقی صوبوں سے پرانے مغربی صوبوں میں نقل مکانی کا رجحان مغرب سے مشرق کی طرف منتقلی سے کہیں زیادہ رہا۔

جرمنی کے 1990ء میں دوبارہ اتحاد سے پہلے سابقہ مشرقی جرمن ریاست یا جی ڈی آر ایک کمیونسٹ نظام حکومت والا ملک تھا جبکہ مغربی حصے پر مشتمل وفاقی جمہوریہ جرمنی ایک پارلیمانی جمہوری ریاست۔ منقسم جرمنی کے دوبارہ اتحاد کو گزشتہ برس اکتوبر میں ٹھیک تیس سال ہو گئے تھے۔

دوبارہ اتحاد کے بعد وسیع تر نقل مکانی
انیس سو نواسی میں دیوار برلن کے گرائے جانے کے نتیجے میں ممکن ہونے والے جرمن اتحاد کے حقیقت بن جانے کے بعد متحدہ جرمنی کے مشرقی اور مغربی یا نئے اور پرانے وفاقی صوبوں کے مابین وسیع تر عوامی نقل مکانی شروع ہو گئی تھی۔

اس دوران مشرق سے مغرب کی طرف نقل مکانی کا رجحان زیادہ تھا کیونکہ سابقہ مشرقی جرمنی کے عام شہری خاص کر نوجوان اپنے لیے روزگار اور زندگی میں مادی کامیابی کے نئے مواقع کی تلاش میں تھے۔ پرانے یا مغربی صوبوں سے مشرق کی طرف بھی نقل مکانی ہوئی تھی مگر وہ بہت کم رہی تھی۔

 دونوں جرمن ریاستوں کا دوبارہ اتحاد دیوار برلن گرائے جانے کے بعد ممکن ہوا تھا (اوپر)، جس کے متحدہ جرمنی میں داخلی نقل مکانی (نیچے) شروع ہو گئی تھی

 بنڈس ٹاگ میں سوال
اس حوالے سے جرمن پارلیمان بنڈس ٹاگ میں بائیں باز وکی سیاسی جماعت ‘دی لِنکے‘ کے ایک رکن کی طرف سے پوچھے جانے والے سوال کا جو سرکاری جواب دیا گیا، وہ کئی اہم حقائق کا پتا دیتا ہے۔

وفاقی دفتر شماریات کے مطابق 1991ء سے لے کر 2019ء تک کے تین عشروں کے دوران ملک کے مشرق میں نئے وفاقی صوبوں سے کُل 3.86 ملین شہری رہائش کے لیے پرانے وفاقی صوبوں میں منتقل ہوئے۔ اس کے برعکس اسی عرصے میں پرانے مغربی صوبوں سے مشرق کی طرف نئے وفاقی صوبوں میں جا کر رہائش اختیار کرنے والے شہریوں کی مجموعی تعداد 2.63 ملین رہی۔

ابتدائی برسوں میں نقل مکانی بہت زیادہ رہی
برلن میں وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق جرمن اتحاد کے بعد شروع کے چند برسوں کے دوران ملک میں داخلی نقل مکانی کا رجحان بہت زیادہ تھا، جو اب کافی کم ہو چکا ہے۔

 برانڈن برگ گیٹ
یہ برلن کے مشہور ترین عوامی مقامات میں سے ایک ہے۔ برانڈن برگ گیٹ سن 1791 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ گیٹ سابقہ مشرقی اور مغربی برلن کی سرحد کی نشاندہی بھی کرتا تھا۔ سن 1989ء کے موسم خزاں سے یہ گیٹ ایک رکاوٹ کے بجائے ایک نئے آغاز کی علامت بن چکا ہے۔

مزید یہ کہ پچھلے تین عشروں میں ملک کے مشرق میں واقع نئے وفاقی صوبوں میں بھی اتنی زیادہ ترقی ہو چکی ہے کہ اب مغرب سے مشرق کی طرف جانا بھی ایک بہتر امکان ہے، جس سے عام جرمن باشندے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

اتحاد اور انضمام ایک مسلسل عمل
وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق متحدہ جرمنی میں داخلی نقل مکانی کا سابقہ مشرق اور سابقہ مغرب کی بنیاد پر تو جائزہ لیا جا سکتا ہے لیکن اگر تمام سولہ وفاقی صوبوں میں سے ہر ایک کو مقامی آبادی میں نقل مکانی کے کم یا زیادہ رجحان کے باعث پیش آنے والے حالات کا انفرادی طور پر جائزہ لیا جائے، تو سبھی صوبوں کے بارے میں ایک سا نتیجہ اخذ کرنا بہت مشکل ہو گا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ عام شہریوں میں نقل مکانی کے اس رجحان کا تجربہ سبھی وفاقی صوبوں کو ہوا مگر کہیں اس وجہ سے مقامی آبادی میں اضافہ ہوا تو کہیں کمی۔ لیکن مجموعی طور پر جرمنی کا اقتصادی اور سماجی اتحاد و انضمام جاری ہے، جو ایک مسلسل معاشی اور معاشرتی عمل ہے اور جس کا فائدہ پورے جرمنی، تمام جرمنوں اور اس ملک میں رہنے والے سبھی باشندوں کو پہنچ رہا ہے۔

Facebook Comments