پیر 06 مئی 2024

والدین کی یہ 1 غلطی بچوں کا نصیب برباد کردیتی ہے!حضرت علی ؓ کا فرمان مبارک

والدین اور اولاد کا رشتہ دنیا کے رشتوں میں سے ایک میٹھا رشتہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے والدین کے دل میں اولاد کی ایسی محبت رکھی ہے کہ والدین اپنی اولاد کی معموملی سی تکلیف پر بھی پریشان ہوجاتے ہیں اور تمام والدین کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی اولاد کا نصیب اچھا ہو لیکن یہ چاہنے کے باوجود اکثر والدین ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو کہ ان کی اولاد کا نصیب خراب کردینے والی ہوتی ہیں ۔اس تحریر میں ہم آپ کو حضرت علی ؓ کے قول کے مطاب ایک ایسی غلطی کے بارے میں آگاہ فرمائیں گے جو کہ آپ کے بچوں کا نصیب خراب کرنے والی ہے اس غلطی کے بارے میں جاننا تمام والدین کے لئے انتہائی ضروری ہے۔

اگر دیکھا جائے تو دنیا کے اندر جو سب سے پیاری اور میٹھی چیز ہے وہ اخلاق ہیں اور حسن سلوک ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسی لئے اپنے پیارے حبیب ﷺ کو حسن اخلاق کے اعلیٰ درجے پر فائز فرمایا اور آپ ﷺ کے اخلاق کو خلق العظیم فرمایا اگر آپ ﷺ کی تعلیمات کو دیکھاجائے تو آپ ﷺ کی پوری زندگی سراپا محبت اور سراپا اخلاق ہے آپ ﷺ کی پوری زندگی میں ہمیں کسی کو گالی دینا یا کسی پر جبر کرنا یا کسی پر غصہ کرنا نہیں ملتا یہ اس لئے کہ آپ ﷺ اپنی امت کو یہ درس دے رہے ہیں کہ غصہ سے گالی سے مار پیٹ سے اجتناب کرو اب رشتہ چاہے جو بھی ہو آپ ﷺ کی تعلیمات یہی درس دیتی ہیں۔

کہ حسن سلوک اور حسن اخلاق سے کام لیا جائے ۔کہتے ہیں کہ ایک شخص نے دستِ ادب جوڑ کر حضرت علی ؓ سے دریافت کیا اے امیر المومنین وہ کونسی غلطی ہے کہ جس کی وجہ سے بچوں کا نصیب خراب ہوتا ہے تو آپ ؓ نے فرمایا اے شخص یاد رکھو میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سنا ہے کہ وہ غلطی بچوں کے ساتھ بداخلاقی کرنا ہے باربار اپنی اولاد پر تنقید کرنا ہے اس کی تذلیل کرنا ہے اس کو مارنا ہے یادرکھنا جو انسان اپنی اولاد سے بداخلاقی سے پیش آتاہے اور اس کو مارتا ہے اور اولاد کو بددعائیں دیتا ہے تو یہ عمل اولاد کے نصیب کو خراب کرتا ہے۔

اور یوں اولاد اور والدین کے بیچ میں دراڑ پیدا ہوتی ہے اور یوں وہ اولاد دنیا میں ناکامی کاسامنا کرتی ہے اے شخص اگر اپنی اولاد کو کامیاب بنانا چاہتے ہو تو تم اپنی اولاد کے ساتھ دوست بن کر اپنی زندگی بسر کرو تا کہ وہ بھی تمہیں دوست سمجھیں اور یوں اپنے اہم فیصلوں میں تم سے مشورہ کریں معلوم ہوا کہ والدین کا اپنی اولاد کے ساتھ جو رویہ ہوتا ہے اس کا بچوں کے نصیب پر اور بچوں کی آنے والی زندگیوں پر گہرا اثر پڑتا ہے اسی لئے والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ رکھیں انکے ساتھ پیار و محبت سے پیش آئیں اور زندگی میں ان کو اپنے دوست کی طرح جگہ دیں ان کے اور اپنے درمیان اتنے فاصلے نہ رکھیں کہ وہ آپ سے بات کرتے ہوئے بھی ہچکچاہٹ محسوس کریں ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Facebook Comments