جمعہ 26 اپریل 2024

ایک ہفتے بعد ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر پلاسٹک بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں، عدالت کا حکم

ایک ہفتے بعد ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر پلاسٹک بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں، عدالت کا حکم

لاہور : جسٹس شاہد کریم نے ڈیپارٹمنٹل اسٹور پر  پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا  ایک ہفتے کے بعد اسٹورز پر پلاسٹک بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ڈیپارٹمنٹل اسٹور پر پولیتھین بیگ کے استعمال کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس شاہد کریم نے ابوزر سلمان خان نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پلاسٹک بیگز مینوفیکچررز کی کیس میں فریق بننے کی استدعا مسترد کر دی، سلمان خان نیازی ایڈووکیٹ نے کہا محکمہ ماحولیات نے عدالتی حکم ہر عملدرآمد نہیں کیا۔

وکیل مینوفیکچررز کا کہنا تھاکہ عدالت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی پر حکم دیا تھا، جس پر عدالت نے کہا میں آپ کو نہیں سنوں گا آپ حکومت سے رجوع کریں، ساری دنیا میں ایسے پلاسٹک بیگز کا استعمال ختم ہو چکا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا امریکہ اور دیگر ملکوں میں بڑی بڑی کمپنیاں خود کو گرین کمپنیوں کی طرف لیجا رہی ہیں، ڈیپارٹمنٹل اسٹورز خود سے کچھ کیوں نہیں کرتے، کیا ان کو بتانا پڑے گا کہ انہوں نے کیا کرنا ہے , ہمارے سمندر ختم ہو رہے ہیں، سمندر پوری دنیا کو خوارک دیتے ہیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ آپ نے پلاسٹک بیگر پر پابندی عائد کی ہے، ہم تو چاہتے ہیں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگ جائے، ہم بائیو ڈی گریڈیبل بیگز بنا رہے ہیں مگر غیر قانونی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا میں نے بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے، وکیل محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ ان بیگز میں انتہائی زیادہ کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے، بائیو ڈی گریڈیبل بیگر کو چائے ڈالنے اور دیگر اشیائے خورد و نوش کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے کے بعد ڈیپارٹمنٹل سٹورز پر پلاسٹک بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں، پلاسٹک بیگز زہر بنتے جارہے ہیں اور کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔

Facebook Comments