ھفتہ 18 مئی 2024

ایران: ‘ووٹرز کی حوصلہ شکنی کیلئے مغربی میڈیا نے کورونا وائرس کا پروپیگنڈا کیا’

ایران: ‘ووٹرز کی حوصلہ شکنی کیلئے مغربی میڈیا نے کورونا وائرس کا پروپیگنڈا کیا’

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غیر ملکی میڈیا پر الزام لگایا کہ وہ تہران میں کورونا وائرس کے مہلک پھیلاؤ کی خبر نشر کرکے عام انتخابات میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کرتا رہا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سپریم لیڈر نے کہا کہ ‘یہ منفی پروپیگنڈا چند ماہ قبل شروع ہوا اور انتخابات کے قریب آتے ہوئے اس میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا تھا’۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں مغربی میڈیا بیماری اور وائرس کے بہانے لوگوں کو انتخابی عمل میں شرکت کے لیے حوصلہ شکنی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔

سرکاری ویب سائٹ کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ (ہمارے دشمن) انتخاب کے مخالف ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے ایران میں 5 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مذکورہ اموات مشرق وسطیٰ میں پہلی اموات ہیں جو رپورٹ ہوئیں۔

کورونا وائرس کے پیش نظر ایران میں 14 صوبوں کے اسکول، یونیورسٹیاں اور دیگر تعلیمی مراکز کو ‘احتیاطی اقدام’ کے طور پر بند کرنے کا حکام نے حکم دیا گیا ۔

اس ضمن میں حکام نے بتایا کہ تہران کے سٹی ہال میں میٹرو اسٹیشنوں میں قائم دکانیں اور پانی کے چشمے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

تہران میونسپلٹی کے تعلقات عامہ کے سربراہ غلامرزا محمدی نے بتایا کہ بسوں اور زیرزمین ٹرینوں کو وائرس سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

علاوہ ازیں تہران شہروں میں وسیع و عریض پوسٹرز بھی لگائے لگئے جس میں لوگوں سے کہا گیا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ مہم کے تحت وہ مصافحہ کرنے سے اجتناب کریں۔

اس ضمن میں عالمی ادارہ برائے صحت نے ایران میں COVID-19 وائرس پھیل جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے

واضح رہے کہ ایران میں نئی پارلیمنٹ کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے ٹرن آؤٹ پر لوگوں کی گہری نظر ہے۔

 اصلاح پسند اور اعتدال پسند پر مشتمل 7 ہزار سے زائد امیدواروں کے نااہل قرار پانے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹرن آؤٹ کا تناسب معمول سے کم ہوگا۔

290 نشستوں کے چیمبر کے لیے 208 انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہوئی۔

رواں ہفتے کے آغاز میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ زیادہ ووٹ ڈالنے سے ‘ایران کے خلاف امریکیوں اور اسرائیل کے حامیوں کی سازشیں اور منصوبے ناکام ہوجائیں گے’۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایرانی کونسل کے دو اعلیٰ عہدیداروں اور انتخابی نگران کمیٹی کے تین ممبران پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل میں 7 ہزار امیدواروں کو نااہل قرار دینا ایرانی عوام کی آواز کو خاموش کرانے کے مترادف ہے۔

Facebook Comments