ھفتہ 04 مئی 2024

چین نے کورونا وائرس کے ہزاروں کیسز پر قابو پایا، عالمی ادارہ صحت

چین نے کورونا وائرس کے ہزاروں کیسز پر قابو پایا، عالمی ادارہ صحت

چین کا دورہ کرنے والے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ چین نے گزشتہ برس ہی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے غیرمعمولی اقدامات کیے جس کے نتیجے میں تقریباً ہزاروں کیسز پر قابو پالیا گیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او وفد کے سربراہ بروس آئیلوارڈ نے چین کی نیشل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی) کے عہدیداروں کے ہمرا پریس بریفنگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی ذرائع سے دستاویزات سے یہ بات واضح ہوتا ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے جبکہ اعداد و شمار کے حوالے سے مسائل بھی سامنے آئے تھے۔

خیال رہے کہ ڈبلیو ایچ او کا وفد صوبہ ہیبے کے دارالحکومت ووہان سمیت کوروناوائرس سے متاثرہ چین کے دیگر علاقوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

قبل ازیں چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے کہا تھا کہ کوروناوائرس کے 409 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو گزشتہ روز کے مقابلے میں کمی آئی ہے، ایک روز قبل 648 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

چین نے جنوری کے اوائل سے ہی احتیاطی تدابیر کے طور پر ٹرانسپورٹ اور سفری پابندیاں عائد کی تھی تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روک دیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ اور شنگھائی سمیت 20 سے زائد صوبوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد صفر ہوئی ہے جو وائرس کے سامنے آنے کے بعد بہترین پوزیشن ہے۔

چین کے صدر شی جن پنگ سمیت اعلیٰ قیادت اپنے شہریوں کو مسلسل آگاہ کررہے ہیں کہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں اور حکومتی اقدامات کی نگرانی کررہے ہیں تاکہ عوام کو محفوظ رکھا جائے۔

کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد صرف چین میں 2 ہزار 600 سے تجاوز کرگئی ہے اور اسی طرح متاثرین کی تعداد تقریباً 80 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے عہدیدار لیان وینیان نے وائرس سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ چین میں 3 ہزار سے زائد میڈیکل اسٹاف کوروناوائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان متاثرین کی اکثریت ہیبے میں موجود ہے جو ممکنہ طور پر حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے اور کام کی شدت کے باعث متاثر ہوئے’۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس ایران اور افغانستان سمیت دیگر ممالک تک پھیل گیا ہے اور پاکستان نے ایران سرحد کو بھی عارضی طور پر بند کردیا ہے۔

پاکستان نے کورونا وائرس کے باعث 15 مارچ تک بینجنگ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ کا کہنا تھا کہ ایئرلائن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور صورت حال کو دیکھتے ہوئے آپریشن دوبارہ بحال کیا جائے گا۔

اس سے قبل 30 جنوری سے 3 دن کے لیے پاکستان نے چین کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا تھا جس کے باعث کئی پاکستانی پھنس گئے تھے اور انہوں نے وہاں سے نکالنے کی درخواست کی تھی۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے اور مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے، اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

Facebook Comments