ھفتہ 18 مئی 2024

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 91برس کی عمر میں انتقال کر گئے

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 91برس کی عمر میں انتقال کر گئے

مصر پر تقریباً 30سال تک حکومت کرنے والے سابق صدر حسنی مبارک طویل علالت کے بعد منگل کو 91برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

سابق صدر انور السادات کے قتل کے بعد حسنی مبارک نے 1981 میؔں اقتدار سنبھالا تھا اور اس کے بعد تقریباً 30سال تک وہ مصر کے سیاہ و سفید کے مالک تھے لیکن 2011 میں عرب بہار کے نام سے مشرق وسطیٰ میں جنم لینے والی تحریک کے نتیجے میں ان کے اقتدار کا سورج بھی غروب ہو گیا تھا۔

اپنے 30سالہ دور میں وہ امریکا کے قریبی اتحادی تھے جہاں انہوں نے شدت پسندوں کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے ان کا قلع قمع کیا اور اسرائیل اور مصر کے درمیان امن کے محافظ بنے رہے۔

تاہم ان کے 30سالہ دور کا اختتام اس وقت ہوا جب تیونس سے ‘عرب بہار’ کے نام سے شروع ہونے والی تحریک 25جنوری 2011 کو مصر تک جا پہنچی اور 18دن تک مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے تحریر اسکوائر میں حسنی مبارک کے دور میں کیے گئے مظالم پر برہم عوام نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

عوام کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے سبب فوج نے حسنی مبارک کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا اور انہوں نے 11فروری 2011 کو اقتدار چھوڑ دیا۔

حسنی مبارک سے قبل ہی تیونس کے صدر بھی اقتدار چھوڑ چکے تھے لیکن حسنی مبارک کی عوامی احتجاج کے نتیجے میں اقتدار سے معزولی نے عرب دنیا کو ہلاک کر رکھ دیا تھا۔

حسنی مبارک کے بعد انتخابات کے نتیجے میں صدر محمد مرسی کی زیر سربراہی اخوان المسلمون کی حکومت کا قیام عمل میں آیا تھا۔

مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حسنی مبارک کی سرجری چل رہی تھی کہ اسی دوران وہ انتقال کر گئے، اس کے علاوہ کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔

وہ اس احتجاج کے نتیجے میں اقتدار سے معزول کر کے گرفتار کیے جانے والے دنیا کے پہلے حکمران تھے اور جون 2012 میں ان کے سابق سیکیورٹی چیف کے ہمراہ ان پر فرد جرم عائد کی گئی اور 18روزہ احتجاج کے دوران تقریباً 900افراد کی ہلاکت کے جرم میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس فیصلے کے خلاف انہوں نے اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کی تھی جس نے انہیں 2014 میں ان الزامات سے بری کردیا تھا جس پر مصر کے عوام نے شدید حیرانی کا اظہار کیا تھا اور ہزاروں افراد نے قاہرہ میں اس فیصلے کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔

اس کے بعد اگلے سال حسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کو کرپشن کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان کے بیٹوں کو 2015 میں بری کردیا گیا تھا جبکہ حسنی مبارک 2017 میں بری کردیے گئے تھے۔

2011 میں اپنی گرفتاری کے بعد مصر کے سابق آمر نے جیل میں تقریباً 6سال گزارے اور اور بری ہونے کے بعد انہیں قاہرہ کے ایک اپارٹمنٹ میں منتقل کردیا گیا تھا۔

Facebook Comments