منگل 30 اپریل 2024

پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

کراچی میں 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے دوسرے کیس کی بھی تصدیق کردی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘دونوں کیسز کا کلینیکل اسٹینڈرڈ پروٹوکولز کے مطابق خیال رکھا جارہا ہے اور دونوں افراد کی حالت مستحکم ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ‘حالات کنٹرول میں ہیں اور گھبرانے کی ضرورت نہیں۔’

ڈاکٹر ظفر مرزا نے تفتان سے واپس آکر جمعرات کو پریس کانفرنس کرنے کا بھی اعلان کیا۔

قبل ازیں کراچی میں 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوگئی تھی جو پاکستان میں وائرس سےمتاثرہ پہلا مریض ہے۔

صوبائی وزیر صحت کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نےکراچی میں نوجوان کے متاثر ہونے کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 22 سالہ نوجوان ایران سے 20 فروری کو آئے تھے جہاں وہ وائرس سےمتاثر ہوئے اور وہاں ان کو علامات ظاہر ہوئی تھیں۔

میڈیا کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ نوجوان آج نجی ہسپتال آغا خان میں آئے تھے جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو بھی بلایا گیا اور مریض اور ان کے اہل خانہ کو ہسپتال میں ہی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 22 سالہ متاثرہ شہری اور ان کے اہل خانہ کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے تمام افراد کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ سفر کے دوران وائرس کسی اور مسافر کو منتقل نہ ہوا ہو۔

میران یوسف کا کہنا تھا کہ متاثرہ شہری کو کراچی کے نجی ہسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور تمام متعلقہ محکموں کو مطلع کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چین کے علاوہ پاکستان کے تینوں ہمسایہ ملک ایران، افغانستان اور بھارت میں پہلے ہی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے تھے۔

ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں 19 ہوگئیں

دوسری جانب ایران میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 ہوچکی ہے، جو چین کے بعد سب سے زیادہ اموات ہیں۔

ایران میں اب تک کورونا کے 139 کیسز کی تصدیق کی جاچکی ہے تاہم صدر حسن روحانی ایرانی شہروں کو فوری طور پر قرنطینہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ایران میں وائرس پر قابو پانے میں ایک سے تین ہفتے لگ سکتے ہیں۔

گزشتہ روز ایران کے نائب وزیر صحت اور ایک رکن پارلیمنٹ میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

وزارت صحت کے ترجمان قیانوش جہانپور نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ غیر ضروری سفر بالخصوص کورونا سے ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ صوبوں قُم اور گیلان کے سفر سے گریز کریں۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے اور مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے، اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔

کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سمیت متعدد امراض سے بچنے کا آسان ترین نسخہ

ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔

ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید اہم خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

Facebook Comments