پیر 20 مئی 2024

صرف 3 گرام پسی ہوئی دار چینی دودھ میں ملا کر پینے کا ایسا فائدہ

ہمارا آج کاموضوع دار چینی پر منحصر ہے۔ دارچینی ذائقے کے لحاظ سے شیریں لیکن زبان پر چبھنے والی ہوتی ہے ۔ اس کی رنگت ہلکی سیاہی مائل ہوتی ہے۔ یہ زیادہ ترہندوستان ، سری لنکا اور چین میں کاشت کی جاتی ہے۔

اس کے مختلف اقسام ہیں۔ جو اپنی جسامت اور رنگت کے لحاظ سے ایک دوسرے سے ذرا مختلف ہوتی ہیں۔ جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمومی امراض کےعلاوہ دارچینی سے شوگر کے مریضوں کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے جس کے لیے روزانہ صرف چند گرام دارچینی کاسفوف باقاعدگی سے استعمال کرنا کافی رہتا ہے۔ دار چینی کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے جبکہ کھانوں کولذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ جس کھانے میں دارچینی استعمال کی جائے وہ نہ صرف ذائقہ دار بلکہ خوشبودار بھی ہوجاتاہے۔ دارچینی کو کھانو ں میں استعمال اس بات کی ضمانت ہے کہ آپ صحت مندرہیں گے ۔

کیونکہ یہ بہت سی بیماریوں میں بے حد مفید ہے۔اس کا ایک بڑا مگر غیر معروف فائدہ یہ ہے کہ اسے کھانوں میں استعمال کرنے سے کھانے خراب ہونے سے بچ جاتے ہیں ۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے کھانوں میں کئی قسم کے جراثیم بیکٹیریا کے افزائش میں کمی واقع ہوتی ہے۔ دارچینی کے ایک ٹکڑے کوایک چمچ شہد میں مکس کرکے ایک پیسٹ تیار کرلیں۔ پھر اسے متاثرہ جگہ پر لگا لیں۔ دار چینی کیل مہاسوں کے نشانات کو تیزی سے ختم کرتی ہے۔

اور بیکٹیریاختم کرنے اور ان کےابھرنے کی روک تھام بھی کرتی ہے۔ ایک چمچ دارچینی کو جائفل ایک چمچ اور شہد ایک چمچ میں مکس کریں۔ اور اس مکسچر کو متاثرہ جگہ پر لگائیں اور بیس منٹ کے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔دارچینی کے اندر موجود اجزاء کندھوں اور گردن کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک جراب کا تین چوتھائی حصہ سفید چاولوں ، دو دارچینی کے ٹکڑوں اورایک چمچ لونگ سے بھرلیں۔

اس کو مائیکر وویو میں دو منٹ تک گرم کریں۔ پھر اپنی گردن کے گرد پھیلا دیں۔ اب جراب کو گرم کرنے اور گردن پر رکھنے کا عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک مصالحوں کی مہک ختم نہ ہوجائے۔ نظام انہضام بہتر بناتی ہے۔ دارچینی دافع رہا مصالحہ ہےیعنی اس کی کیمیائی خوبیاں پیٹ میں گیس اور اپھارہ کوکم کرتی ہیں۔ اسے اپنی غذا کے ذریعے استعمال کریں۔ یا کھانے کے بعد اس کا ٹکڑا چوسنے سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔

گذشتہ سال طبی جریدے جنرل نیوٹرینٹس میں شائع ایک تحقیق کے مطابق دار چینی کاجراثیم کش خصوصیات کو دانتوں کے انفیکشن کے خلاف بھی استعمال کیاجاتا ہے۔ جبکہ اسے جلدی انفیکشن کی روک تھام کےلیے کاسمیٹک کو بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اینٹی آکسیڈ ینٹس ہمارے جسم کے اندر مضر اجزاء کے خلاف جدوجہد کرتے ہیں۔ اور ایسے مالیکیولز کی پیداوار روکتے ہیں۔ جو جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

دارچینی میں موجود اینٹی آکسیڈ ینٹس مجموعی صحت کےلیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں ۔ کھانا کا صیحح طور پر ہضم نہ ہونا ، پیٹ پھولنا، ریاح کا بھرجانا یا بھوک صیحح طور پر نہ لگنا ایسی صورت میں روغن دارچینی کے تین سے پانچ قطرے شکر میں ملا کر نیم گرم پانی سے دینا مفید ہوتا ہے۔ روغن دارچینی میں روئی کا تر کیا ہوا پھایا لگانا مفید ہوتا ہے۔ اس سے دانت کا درد ٹھیک ہوتا ہے۔ بعض لوگوں کودودھ ہضم نہیں ہوتا لوگ اس کو بادی ہونے اور ریاح کی شکایت کرتے ہیں۔ ایسے حضرات اگر ایک لیٹر دودھ میں دارچینی تین گرام کا سفوف ملا کر اسے جوش دے کر پئیں تو اس سے نہ صرف دودھ ہضم ہوگا بلکہ قوت ہضم بھی بڑھے گی۔

Facebook Comments