جمعرات 09 مئی 2024

قبض کی علا مات اور اس کا علاج۔

آج ہم بات کر یں گے کیسے ہم گھر یلو دوائیوں کی مدد سے قبض کے مسئلے کو ٹھیک کر سکتے ہیں ۔ جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہی ہیں کہ قبض کی بیماری بہت ہی خطر ناک بیمار ی ہے ار ماہرین نے طب کے ما ہرین نے اس بیماری کو بیماریوں کی جڑ تسلیم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس کو قبض کی بیماری ہے تو وہ سمجھ جائے کہ اس کو بہت سی بیماریاں لاحق ہونے والی ہیں۔ اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کیسے قبض کی بیماریاں باقی تمام بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ دیکھئے قبض ایک جان لیوا بیماری بھی ہے وہ اس لیے جب پخانہ کھل کر نہیں آتا تو اس سے بہت سے مسئلے مسائل کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔

جیسا کہ گیس کا خارج نہ ہونا اور اس کے ساتھ ساتھ جب گیس خارج نہیں ہوتی تو وہ دل پر آتی ہے جگر پر آتی ہے۔پھیپھڑوں پر آتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ جسم کے پورے حصوں میں گردش کرتی ہے ۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ جس کسی کو قبض کو مسئلہ ہو جائے تو اس کے جسم میں گیس بن جاتی ہے جو پورے جسم میں سرائیت کر جاتی ہے جس سے جسم کے مختلف حصوں میں درد بھی ہوتا ہے ہر دو منٹ کے بعد اور قبض کا سب سے پہلا اور آخری نقصان یہ ہے کہ اگر پخانہ آنا رک جائے تو اس سے آنتوں پر زخم ہو جاتے ہیں۔

آنتوں پر زخم ہونے کی وجہ سے کوئی بھی خوراک ٹھیک سے ہضم نہیں ہو پاتی۔ اور جب خوراک ٹھیک سے ہضم نہیں ہو پائے گی تو اس سے یہی ہو گا کہ معدے کے مسئلے مسائل شروع ہو جائیں گے۔اور جب معدے کے مسئلے مسائل شروع ہو ں گے تو اس سے پورے جسم میں بیماریوں کا اخراج مزید کم ہو جائے گا اور بیماریوں بہت تیزی سے جسم میں داخل ہوں گی۔ اور جب بہت ہی زیادہ بیماریاں جسم میں داخل ہوں گی تو انسان کو موت واقع بھی ہو سکتی ہے تو کہا جا تا ہے قبض ایک انسانی جان بھی لے سکتی ہے اور امید ہے کہ آپ جان چکے ہوں گے کہ قبض کو بیماریوں کی ماں کیوں کہا جاتا ہے۔

تو آئیے جانتے ہیں کہ قبض کو دور کرنے کے لیے کون کون سے گھر یلو اشیاء کی ضرورت ہے جن کے استعمال سے ہم قبض کو ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتے ہیں دور کر سکتے ہیں۔ قبض کی بیماری ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ نمبر ایک پر ہے لیمن ۔ لیمن میں موجو د اجزاء آپ کے نظامِ ہاضمہ کو بہت ہی بہتر بنا تا ہے ایک گلاس میں لیمن کو نچوڑ لیں اور ایک چمچ شہد کا ملا کر اس کو مکس کر لیں اب اس ڈرنک کو روزانہ صبح خالی پیٹ استعمال کر یں۔ قبض ایک بہت ہی خطرناک بیماری ہے جس سے چھٹکارا پانا ہی ہو گا ورنہ یہ جان لیوا بیماری ہے۔

Facebook Comments