ھفتہ 27 اپریل 2024

ٹانسلز یا گلے کے غدود کا مستقل علاج۔

صحت
ٹانسلز بچوں میں ہونے والی عام بیماری ہے جبکہ اکثر بڑے بھی اس سے متاثر ہو جاتے ہیں۔ اکثر وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ٹانسلز بڑھ جاتے ہیں۔ٹانسلز کی عام علامات میں گلے کی خراش، بخار، سوجن ہوجانا ، ناک بہنا، نگلنے میں تکلیف ہونا، سانس میں بدبو، کھانسی اور چھینکیں شامل ہیں۔ٹانسلز کی بیماری کھانسی اور چھینکوں کے ذریعے ایک سے دوسرے کو لگتی ہے اس لیے اس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔ یوں تو ٹانسلز کے لیے اینٹی بایوٹکس کا استعمال کرایا جاتا ہے۔لیکن علامات ظاہر ہونے کے ساتھ ہی گھریلو علاج کے ذریعے بھی انفیکشن سے بچا سکتا ہے۔ٹانسلز سمیت گلے کے کسی بھی مرض کے لئے شہد کا استعمال بے حد مفید ہے ۔ شہد کو گرم پانی میں ڈال اور کسی اور چیز کے بنا ایسے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

شہد گلے کی سوجن اور تکلیف کو کم کرتا ہے ۔لیموں میں موجود اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل خصوصیات انفیکشن سے بچاتی ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی جسم کو انفیکشن سے بچنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک لیموں کا رس ، ایک چٹکی نمک اور ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں۔ دن میں دو مرتبہ اس پانی کو آہستہ آہستہ پیئیں۔تلسی کے پتوں میں اینٹی وائرل خصوصیات ہیں۔ یہ گلے کی خراش کو کم کرنے کے ساتھ سوجن اور درد کو بھی کم کرتے ہیں۔۔ ڈیڑھ کپ پانی میں ۱۰۔ ۱۲ تلسی کے پتے ڈال کر جوش دے لیں۔ دس منٹ تک پکا کر چھان لیں۔ اس میں لیموں کا رس شامل کریں ۔ چاہیں تو ایک چائے کا چمچ شہد بھی شامل کر لیں۔ دو، تین دن تک دن میں تین مرتبہ پیئیں ہلدی میں موجود اینٹی سیپٹک خصوصیات ٹانسلز کے انفیکشن کو ختم کرتی ہیں اور خراش میں آرام دیتی ہیں۔

ایک گلاس گرم پانی میں ایک چمچ ہلدی پاؤڈر شامل کریں۔ چاہیں تو نمک بھی ملا لیں اور اس پانی سے دن میں کئی مرتبہ غرارے کریں۔ خاص طور پر رات کو سونے سے پہلے۔اس کے علاوہ ایک چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر اور ایک چٹکی پسی ہوئی کالی مرچ گرم دودھ کے گلاس میں ملائیں۔ دو، تین دن تک رات کو سونے سے پہلے پیئیں۔دارچینی کو بھی ٹانسلز کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دارچینی ٹانسلز میں بیکٹیریا کی نشونما کو روکتی ہے اور سوجن ، درد اور سوزش کو کم کرتی ہے۔ ایک چائے کا چمچ دار چینی پاؤڈر ایک گلاس گرم پانی میں شامل کریں۔ اس میں دو چائے کے چمچ شہد ڈالیں۔ چھوٹے چھوٹے گھونٹ لے کر گرم ہی پیئیں۔

ایک ہفتے تک دن میں دو مرتبہ پیئیں۔پودینہ ٹانسلز میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا اور وائرس کو ختم کرتا ہے۔ پودینے میں موجود مینتھول خراش کو ختم کرکے آرام پہنچاتا ہے۔ ایک گلاس پانی میں مٹھی بھر پودینے کی پتیاں ڈال کر ابال لیں۔ اتنا پکائیں کہ پانی آدھا رہ جائے۔ چھان کر ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں اور گرم ہی پیئیں۔ کچھ دنوں تک دن میں دو سے تین مرتبہ پیئیں۔اس کے علاوہ آپ پودینے کے ذائقے والے مائوتھ واش سے بھی غرارے کرسکتے ہیں۔میتھی میں اینٹی بیکٹیریل صلاحیتیں موجود ہیں جو ٹانسلز کے بیکٹیریا کو ختم کرکے فوری آرام پہنچاتی ہے۔دو کھانے کے چمچ میتھی دانہ ۲ سے ۳ کپ پانی میں ڈال کر ۳۰ منٹ تک پکائیں۔ چھان کر ٹھنڈا کرلیں۔

Facebook Comments