جمعہ 10 مئی 2024

اگر لڑکی پیدا کرنے کی خواہش ہے تو بس ایک چھوٹا سا نسخہ کر لو ۔

ضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمة نے اس کے لیے ایک نسخہ تحریر فرمایا ہے کہ عورت کا خاوند یا کوئی دوسری عورت اس کے پیٹ پر انگلی سے کنڈل یعنی دائرہ ستر بار بنادے اور ہردفعہ میں یَا مَتِیْنُ کہے، ان شاء اللہ لڑکی پیدا ہوگی۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہو، یہ آپ کی خواہش ہو سکتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں کہ آپ کے ہاں لڑکا ہے یا لڑکی ؟ بہت سی بوڑھی بیویوں کی داستانیں ہیں جو آپ کو لڑکے کے حاملہ ہونے میں مدد دینے کا دعوی کرتی ہیں۔ تاہم ، کچھ تکنیکوں سے آپ کے لڑکے پیدا ہونے کے امکانات کو بہتر کرسکتے ہیں۔

اور ان کی پشت پناہی کرنے کے لئے سائنسی ثبوت بھی موجود ہیں۔ آپ کو مختلف جنسی تکنیکوں کی آزمائش کرکے ، طرز زندگی میں تبدیلیاں لاگو کرکے ایک بچہ ہوسکتا ہے خواتین صرف زنانہ – x کروموسوم لے کر جاتی ہیں۔ مرد کے اندر دونوں ایک ذنانہ X- اور ایک مرد Y- کروموسوم ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مرد کا کروموسوم جنس کا تعین کرتا ہے۔ ایک -y کروموسوم نطفہ -x کروموسوم کے مقابلے میں تیز تیر سکتا ہے ، لیکن – x کروموسوم زیادہ برداشت رکھتے ہیں۔ کیلنڈر یا ایپ کے ذریعہ اپنے بیضوی چکر کا پتہ لگانے سے آپ کے جسم میں انڈا جاری ہونے پر جنسی زیادتی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس سے لڑکا پیدا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں کیونکہ انڈے تک پہنچنے سے پہلے اس پوزیشن پر جنسی تعلقات رکھنے سے جو عورت کو گہری حد تک گھساتا ہے۔

اس سے بچہ لڑکے ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس سے Y- کروموسوم انڈے تک پہنچنے کا آغاز کرسکتے ہیں کیونکہ وہ X کروموسوم نطفہ سے تیز تیر سکتے ہیں ، Y کروموسوم کا نطفہ ختم نہیں ہونا چاہیے خواتین کے orgasms Y- کروموسوم نطفہ کو ایک اور سر شروع کرسکتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ orgasms کے نطفہ کو گریوا کے قریب کردیتے ہیں۔ ماد orہ عضو تناسل اندام نہانی میں زیادہ الکلائن ماحول بھی پیدا کرسکتا ہے ، جس سے – y کروموسوم نطفہ کے انڈے تک پہلے پہنچنے کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو آدمی کے orgasm کو گہرا کریں۔ آگاہ رہیں کہ آپ کے پاس لڑکے پیدا ہونے کے امکانات کو بڑھانے کے لیے کوئی طبی ثبوت موجود نہیں ہے۔

اسلام پر تنقید کرنے والے تو ایک جانب خود مسلمان بھی ان باتوں سے غافل ہیں کہ اسلام دینِ فطرت ہے تو اس میں بیان کر دہ ہر حکمت کا اپنا سائنسی وجود بھی ایک حقیقت رکھتا ہے لیکن انسان اپنے محدود علم سے اس کو پہچان نہیں پا تا۔ اسلام اور سائنس کو متصادم قرار دینے والوں نے تو یہ یقین کر رکھا ہے کہ اسلام جن حقیقتوں کی جانب اشارہ کر تا اور انہیں کھول کر بیان بھی کر تا ہے یہ نعوذ باللہ فرضی ہیں حا لا نکہ یہ لوگ فرض المرض میں گرفتار ہیں۔

Facebook Comments