پیر 20 مئی 2024

میڈیکل سائنس کے مطابق کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پینے کے نقصانات

ویسے تو کھانے کے فوراً بعد پانی پینے کے متعلق ہمیشہ عُلما کرام ہمیں یہی بتاتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کھانے کے فوراً بعد پانی نہیں پیتے تھے اور ہمارا ایمان ہے کہ جو کام اللہ کے نبی حضرت محمدﷺ نہیں کرتے تھے اُسے نا کرنے میں ہی ہمارا فائدہ ہے۔

اس آرٹیکل میں ہم میڈیکل سائنس کی رو سے جانیں گے کہ کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پینا ہماری صحت کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہے۔میڈیکل سائنس کے مُطابق کھانے کے انہظام کا عمل کھانا مُنہ میں چبانے کے ساتھ ہی شُروع ہوجاتا ہے اور ہم جب کھانا چبانا شروع کرتے ہیں تو ہمارے سلیوری گلینڈز مُنہ میں سلائیوا (تھوک) پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

اور اس سلائیوا میں ایسے اینزائم ہوتے ہیں جو کھانے کو باریک ذرات میں بدلنے میں مدد دیتے ہیں اور جب کھانا معدے میں پہنچتا ہے تووہاں اس میں ایسڈیک گیسٹریک جُوس شامل ہوتا ہے جو اسے مزید باریک ذرات میں بدل کر ہضم ہونے میں مدد کرتا ہے۔پانی ویسے تو ہماری صحت کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے اور یہ نظام انہظام کو بھی بہتر بناتا ہے لیکن جب ہم اپنا کھانا ختم کرنے کے فوراً بعد اسے پیتے ہیں تو یہ ہمارے جسم پر مختلف طرح اثر انداز ہوتا ہے اور یہ اثرات درجہ ذیل ہیں۔بلڈ شوگر : بلڈ شُوگر تیز کر دیتا ہے کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے خوراک میں شامل شُوگر پانی کے ساتھ فوراً ہضم ہوتی ہے اور سیدھی خ ون میں شامل ہو جاتی ہے

جس سے ہمارے خون کا شوگر لیول بڑھتا ہےاور اگر ہم کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پیئں تو خوراک سے شوگر کا خ ُون میں شامل ہونے کا عمل سُست رہتا ہے اور یہ چیز ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید ہے۔نظام انہضام کو ٹھیک کرنا: نظام ہضم کے قُدرتی عمل کو متاثر کرتا ہے ڈاکٹرز حضرات کا کہنا ہے کہ کھانے کے فوری بعد پانی نظام ہضم کی قُدرتی رفتار کو تیز کر دیتا ہے جس سے دوبارہ جلد بھوک لگ جاتی ہے اور جسم مزید کھانے کی ڈیمانڈ کرتا ہےاورزیادہ کھانا کھانے سے بلوٹینگ جیسے مسائل کیساتھ ساتھ موٹاپے جیسی بیماریوں کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

کھانے کے بعد زیادہ پانی پینے سے خوراک کے غیر ہضم شُدہ ذرات بھی معدے سے نکل جاتے ہیں۔اور کھانے سے پُوری توانائی حاصل نہیں ہو پاتی اور ان ذرات سے گلوکوز فیٹ میں بدل جاتا ہے اور آپ کا وزن بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔پیٹ میں گیس بننا :پیٹ میں گیس کا بننا شروع ہو جاتا ہے طب ایوردیک کے مطابق کھانے کے فوراً بعد پانی نظام انہظام کو متاثر کرتا ہے اور نظام انہظام متاثر ہوتو یہ کھانے کو ہضم کرنے کے دوران پیٹ میں زیادہ گیس پیدا کرتا ہے جس سے پیٹ جہاں پھولا ہُوا محسوس ہوتا ہے وہاں طبیعت ناخُشگوار ہوتی ہے اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔نمبر 4 تیزابیت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے گو کہ میڈیکل سائنس کے پاس اس بات کو تسلیم کرنے کے لیے زیادہ ثبوت نہیں ہیں

مگر طب ایوردیک اورطب یونان کا صدیوں سے ماننا ہے کے کھانے کے بعد پانی کھانے کے ہضم کرنے والے انزائمز کو کمزور کرنے کا باعث بنتا ہےاور جب یہ انزائمز کمزور ہوتے ہیں تو معدے میں تیزابیت بننا شروع ہوجاتی ہے اور یہ تیزابیت جہاں اور بہت سی بیماریوں کا باعث بنتی ہے وہاں ہارٹ برن جیسی بیماری بھی پیدا کرتی ہے۔کھانے کے بعد پانی کب پینا چاہیے؟ ماہرین اس کے بارے میں کئی رائے رکھتے ہیں بعض کا کہنا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے کُچھ نہیں ہوتا

لیکن مُشاہدے کا علم اس بات کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے بعض کا کہنا ہے کہ کم از کم 30 منٹ بعد پینا چاہیےاور بعض کا کہنا ہے کہ ایک گھنٹے کے بعد پینا چاہیے۔ کھانے کے بعد پانی پینے کا وقفہ کتنا ہونا چاہیے اس بات کا تعین آپ کی خوراک پر ہوتا ہے اگر آپ نے کوئی ایسا کھانا کھایا ہےجو دو ہضم ہے تو 30 منٹ کے بعد پانی پینا مناسب ہے لیکن اگر آپ نے کوئی ایسا کھانا کھایا ہے جسے ہضم کرنے میں معدے کو وقت چاہیے۔جیسے گائے کا گوش ت ہضم کرنے کے لیے معدے کو کم از کم 3 گھنٹے لگتے ہیں ایسی صورت میں پانی کا پینے کا وقفہ بڑھانا ضروری ہے۔

Facebook Comments