پیر 06 مئی 2024

عالمی ٹیکس قوانین میں ’انقلاب‘ چند ہفتوں میں، جرمن وزیر خزانہ

جرمن وزیر خزانہ اولاف شولس نے کہا ہے کہ بڑی بڑی بین الاقوامی کمپنیوں کی طرف سے کم سے کم لازمی کارپوریٹ ٹیکس کی ادائیگی سے متعلق موجودہ عالمی قوانین میں ’انقلابی تبدیلیوں‘ پر اتفاق رائے اب چند ہی ہفتوں کی بات ہے۔

ان ’انقلابی‘ تبدیلیوں کے ذریعے ٹیکسوں کی وصولی کے کراس بارڈر حقوق کا بھی نئے سرے سے تعین کر دیا جائے گا

جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق وفاقی جرمن وزیر خزانہ شولس پُرامید ہیں کہ بڑے بڑے بین الاقوامی کاروباری اداروں پر مختلف ممالک میں لگائے جانے والے مختلف شرح کے ٹیکسوں سے متعلق عالمگیر سطح پر ایک ‘بڑی پیش رفت‘ کی صورت میں اتفاق رائے چند ہفتوں کے اندر اندر ہو سکتا ہے۔

اولاف شولس نے اپنے فرانسیسی ہم منصب برُونو لمیئر کے ساتھ مل کر بدھ چھبیس مئی کے روز ایک ورچوئل نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا، ”یہ نئے عالمی قوانین صرف کم از کم گلوبل کارپوریٹ ٹیکس کا احاطہ ہی نہیں کریں گے بلکہ ان کے ذریعے متعلقہ ممالک کی قومی سرحدوں سے باہر تک ڈیجیٹل خدمات پیش کرنے والے کاروباری اداروں سے ٹیکسوں کی وصولی کے معاملات بھی حل کر لیے جائیں گے۔‘‘

جرمن وزیر خزانہ نے کہا، ”ہم عنقریب اپنی منزل پر پہنچنے والے ہیں۔ جی ٹوئنٹی، جی سیون اور تنظیم برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کی طرف سے ہر سطح پر مذاکرات تقریباﹰ ہر روز جاری ہیں۔‘‘

شولس نے فرانسیسی وزیر خزانہ کے ساتھ مل کر مزید کہا، ”میں بہت پُر امید ہوں کہ آئندہ صرف چند ہی ہفتوں میں ہم انٹرنیشنل کارپوریٹ ٹیکسوں کی ادائیگی میں انقلاب پر متفق ہو جائیں گے۔ ان تبدیلیوں میں کم از کم گلوبل کارپوریٹ ٹیکس بھی شامل ہو گا اور ان میں ٹیکسوں کی وصولی کے حقوق کا بھی نئے سرے سے تعین کر دیا جائے گا۔‘‘

Facebook Comments