اتوار 19 مئی 2024

جرمنی کے جرمانے

کرہ ارض کے ترقی یافتہ اور صنعتی ملک جرمنی میں رہنا دنیا کے تقریباً ہر شہری کا خواب ہے۔ لیکن یہ خواب ایک خوفناک تعبیر کا روپ ڈھال سکتا ہے اگر آپ جرمن حکومت کی جانب سے لگائے گئے عام جرمانوں سے ناواقف ہوں۔ کیونکہ ملک میں ڈسپلن اور امن و امان قائم رکھنے کے لیے جرمن حکومت کی جانب سے بعض ایسے اعمال پر بھی بڑے بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں جنہیں انجام دینا دوسرے ملکوں کے شہری اپنے علاقے میں محض تفریح سمجھتے ہیں۔ صرف غیر ملکی ہی نہیں بلکہ جرمن شہریوں کو بھی بعض اوقات عدم واقفیت کی بناء پر بھاری جرمانے بھرنا پڑتے ہیں۔

اس مضمون میں ایسے جرمانوں کی فہرست شامل کی گئی ہے جنہیں جاننا جرمن، اور غیر ملکی شہریوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ یوں تو زیادہ تر جرمانوں کا تعلق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے ہے، تاہم فہرست میں ایسے جرمانے بھی شامل کیے گئے ہیں جو ٹریفک قوانین سے ہٹ کر ہیں لیکن انہیں جاننا نہایت ضروری ہے تا کہ آپ کسی قسم کی کوفت اور غیر متوقع طور پر جیبیں ڈھیلی کروانے سے بچ سکیں۔

جرمانوں کی فہرست:

سرخ لائٹ کے باوجود سڑک کو پیدل پار کرنا۔۔۔۔5 یوروز

بس اسٹاپ یا ریلوے اسٹیشنوں کے گرد بنائے گئے آہنی جنگلے یا باڑ کو پھلانگنا۔۔۔۔5 یوروز

جرمن موٹروے یعنی آٹوبین پر سائیکل چلانا۔۔۔۔ 10 یوروز

کسی وہیکل کے لوڈنگ ایریا پر کھڑے ہونا۔۔۔۔۔ 5 یوروز

گھر میں کار کو دھونا۔۔۔۔۔۔ 1000 یوروز

عوامی مقامات حتیٰ کہ جنگل میں بھی کھلے عام پیشاب کرنا۔۔۔۔ 35 سے 5 ہزار یوروز

پکنک کے بعد فالتو سامان اسی طرح چھوڑ دینا۔۔۔۔۔ 20 سے 100 یوروز

عوامی ٹرانسپورٹ کا بغیر ٹکٹ استعمال۔۔۔۔۔۔ 60 یوروز

سائڈ واک کی سہولت کے باوجود سڑک پر اسکییٹ بورڈ چلانا۔۔۔۔۔۔ 5 یوروز

ممنوعہ مقامات پر تیراکی کرنا۔۔۔۔۔۔ 5 ہزار یوروز تک

کسی کی بے عزتی کرنا یا نازیبا کلمات ادا کرنا۔۔۔۔۔ یہ ایک ایسا کام ہے جس پر عائد جرمانے کا سن کر بڑے بڑوں کو پسینے آ جائیں۔ کیونکہ جرمنی میں خواہ سرکاری پولیس افسر ہو یا عام آدمی، اس کی تحقیر کرنا ایک جرم کا ارتکاب سمجھا جاتا ہے۔ اسی لیے ایسا کرنے پر بھاری جرمانوں کے ساتھ ساتھ باقاعدہ جیل کی ہوا کھانا پڑ سکتی ہے۔ کیس کی نوعیت دیکھتے ہوئے کسی کی تحقیر کرنے والے مجرم کو ایک سال قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

درج ذیل وہ جرمانے ہیں جو اس سے پہلے کسی کی بے عزتی کرنے جیسا جرم کرنے پر عائد ہو چکے ہیں۔

کسی کو زبان چڑانا۔۔۔۔۔۔ 150 یوروز

کسی کو تپانے کے لیے انگلی کرنا۔۔۔۔۔ 4 ہزار یوروز

کسی پولیس افسر کو Du کہ کر پکارنا۔۔۔۔ 600 یوروز
یہ ایسا جرم ہے جس میں غیر ملکی اکثر پھنس جاتے ہیں۔ زبان کا فرق اور پولیس افسر کو سمجھانے کے چکر میں اکثر یہ لفظ ان کے منہ سے ادا ہو جاتا ہے۔ اور پھر بھاری رقم دے کر ہی جان چھوٹتی ہے۔ تاہم جرمن حکومت کی جانب سے پولیس کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو مدنظر رکھیں کہ ایسا لفظ کسی غیر جرمن کی لاعلمی کا شاخسانہ ہے یا پھر جرمن شہری کی کارستانی؟ اسی حساب سے ایسا کرنے والے کو قانون کے دائرے میں لایا جائے۔

قارئین یہ تھے وہ چند جرمانے جو جرمنی میں لاگو ہیں۔ اور کوئی بھی شہری عدم واقفیت کی بناء پر ان کا شکار ہو سکتا ہے۔ امید ہے کہ مضمون پڑھنے کے بعد آپ ان جرمانوں کے نرغے میں آنے سے محفوظ ہی رہیں گے۔

Facebook Comments