جمعہ 17 مئی 2024

جرمنی میں ورک پرمٹ/بلیو کارڈ کا حصول اور بھی آسان

germany blue card in urdu

بلیو کارڈ کا حصول

کیا، کیوں اور کیسے؟
امریکہ کا گرین کارڈ ایک عرصے تک دنیا بھر کے شہریوں کے لیے خواب سے کم نہیں رہا۔ تاہم اب اس کی جگہ یورپ کا بلیو کارڈ لے رہا ہے۔ بلیو کارڈ کو یورپ کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ ایک بار یہ کارڈ آپ کو مل جائے تو ایک شاندار مستقبل آپ کے دہلیز پر ہے۔

بتاتے چلیں کہ جرمن حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اپنے شعبوں میں ماہر افراد کے لیے رہائشی/ورک پرمٹ کے سلسلے میں کئی نئے قوانین متعارف کروائے گئے ہیں۔ ان قوانین کو متعارف کروانے کا مقصد پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے افراد کے لیے جرمنی میں رہائش اور کام کے لیے نیلے کارڈ کے حصول کو آسان بنانا ہے۔ اگر آپ دنیا کے اس ترقی یافتہ ترین ملک میں رہنے اور یہاں کام کے لیے یورپی یونین کے متعارف کردہ “بلیو کارڈ” کے خواہش مند ہیں تو اس مضمون میں تمام تفصیلات موجود ہیں۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے غیر یورپی ممالک کے ہنرمند اور باصلاحیت افراد کے لیے یورپ میں کام کرنے اور رہائش وغیرہ کے لیے 2009 میں پالیسی متعارف کروائی گئی تھی۔ بعد میں سال 2012 میں جرمنی کی جانب سے اس پالیسی کو توسیع دیتے ہوئے باقاعدہ ایسے قوانین متعارف کروائے گئے تھے جن کی مدد سے جرمنی میں کام کے لیے آنے والے ہنرمند افراد بلیو کارڈ بآسانی حاصل کر سکتے تھے۔ حال ہی میں ان قوانین میں مزید نرمی برتی گئی ہے۔ یوں جرمنی میں جاب پرمٹ کا حصول اب اور بھی آسان ہو گیا ہے۔

جرمنی میں کام اور رہائش کے لیے جاب پرمٹ یعنی بلیو کارڈ کے حصول کے لیے متعارف کردہ نئے قوانین کے چند چیدہ چیدہ نکات درج ذیل ہیں:

» جرمنی میں بلیو کارڈ حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندہ کو کسی جامعہ یا کالج کی طرف سے ڈگری ہولڈر ہونا چاہیے۔ نیز کسی ایسی جرمن کمپنی کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ ہونا چاہیے جو درخواست دہندہ کو سالانہ کم از کم 56 ہزار 800 یوروز سالانہ تنخواہ ادا کرتی ہو۔

» بعض ایسے شعبہ جات جن میں ہنرمند افراد کی بہت کمی ہے جیسے انجینئرنگ، ٹیکنالوجی ماہرین، اور ڈاکٹرز یعنی شعبہ طب سے وابستہ افراد کے لیے کم از کم سالانہ تنخواہ کی حد 44 ہزار 3 سو چار یوروز مقرر کی گئی ہے۔

»نئے قوانین میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب بلیو کارڈ کے حصول کے لیے تربیت یافتہ اور ہنرمند افراد کو زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ کیونکہ اس سے پہلے کسی بھی درخواست دہندہ کی درخواست پر عمل کرنے سے پہلے یہ دیکھا جاتا تھا کہ اس شعبہ سے متعلقہ جرمن یا غیر جرمن ساکن شہری موجود ہیں یا نہیں۔ تاہم اب ایسی درخواستوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے گا۔

»بلیو کارڈ کی مدت میعاد چار سال کر دی گئی ہے۔ تاہم اگر کوئی جاب کانٹریکٹ اس سے کم مدت کا ہو تو یہ میعاد اسی حساب سے کم ہو گی۔ بلیو کارڈ ہولڈرز تین سال کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے رہائشی پرمٹ کی درخواست دے سکتے ہیں۔ تاہم اگر کوئی بلیو کارڈ ہولڈر جرمن زبان بولنے میں بی ون درجہ کی مہارت رکھتا ہے تو وہ کارڈ حاصل کرنے کے دو سال بعد جرمنی میں غیر معینہ مدت کی رہائش کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

» بلیو کارڈ ہولڈر کے فیملی ممبرز بغیر کسی رکاوٹ جرمنی میں کام کر سکتے ہیں۔ جبکہ کارڈ ہولڈر کی بیوی یا منگیتر جرمن زبان سے عدم واقفیت کے باوجود جرمنی میں اپنے پارٹنر کے ساتھ رہ سکتی ہے۔

»بلیو کارڈ ہولڈرز یورپ کے دوسرے ممالک میں آ جا سکتے ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں ان ممالک کے اپنے قوانین کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ جبکہ جرمنی میں بھی کارڈ کے حصول کے 18 ماہ بعد کسی دوسرے یورپی ملک کا سفر کیا جا سکتا ہے۔

قارئین درجہ بالا وہ اہم اور چیدہ چیدہ نکات ہیں جو بلیو کارڈ کے خواہش مند افراد کے لیے جاننا نہایت ضروری ہیں۔ تاہم اگر آپ اس حوالے مزید تفصیلات جاننا چاہتے ہیں تو مقامی انتظامیہ یا اپنے علاقے میں قائم جرمن سفارت خانے سے رجوع کریں۔ اس کے علاوہ آپ درج ذیل لنک پر کلک کر کے جرمن حکومت کی جانب سے انگریزی زبان میں تیار کیے معلوماتی کتابچے کو ڈاونلوڈ کر سکتے ہیں۔ جس میں امیگریشن اور تارکین وطن کے حوالے سے مختصر اور جامع معلومات دی گئی ہیں۔

بروشر ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے لنک:
bildung-und-beruf-in-deutschland

Facebook Comments